برسلز (پاک ترک نیوز)
یورپی یونین کی ایک اعلیٰ عدالت نے اپنے اینڈرائیڈ موبائل آپریٹنگ سسٹم کو حریفوں کو ناکام بنانے کے لیے استعمال کرنے پر ٹیک کمپنی کے خلاف جاری کردہ بلاک کے اب تک کے سب سے بڑے عدم اعتماد کے جرمانے کو بڑی حد تک برقرار رکھتے ہوئے گوگل کے خلاف یورپی یونین کے ایگزیکٹو کمیشن کے فیصلے کی تصدیق کر دی ہے۔
یوروپی کورٹ آف جسٹس کی جنرل کورٹ نےگذشتہ روزاپنے فیصلے میں یورپی یونین کے ایگزیکٹو کمیشن کے فیصلے کی تصدیق کی ہے جس میں گوگل کو اینڈرائیڈ کے غلبے کے ذریعے مسابقت کو روکنے کے لئے 4 ارب یورو سے زیادہ کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
امریکی ٹیک کمپنی الفابیٹ کی یونٹ نےاس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل کی تھی۔ لیکن بدھ کے فیصلے میں یورپ کی دوسری اعلیٰ ترین عدالت نے بڑی حد تک اس فیصلے کو برقرار رکھا اور صرف جرمانے کو 4.34 ارب یورو سے کم کر دیا ہے۔
عدم اعتماد کی خلاف ورزی پر یہ ایک ریکارڈ جرمانہ ہے۔ یورپی یونین کے عدم اعتماد نافذ کرنے والے ادارے نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے پر محیط تین تحقیقات میں دنیا کے سب سے مشہور انٹرنیٹ سرچ انجن پر عدم اعتماد کے جرمانے میں مجموعی طور پر 8.25 ارب یورو کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
گوگل کے لیے یہ دوسری عدالتی شکست ہے، جس نے گزشتہ سال 2.42 ارب یورو جرمانے کا مقدمہ ہارا تھا اور وہ تین مقدمات میں سے پہلا تھا۔
گوگل، جویورپی یونین کی اعلیٰ ترین عدالت انصاف میں اپیل کر سکتا ہے، نے اس فیصلے پر ا پنی مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔
گوگل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ "ہم مایوس ہیں کہ عدالت نے فیصلے کو مکمل طور پر کالعدم نہیں کیا۔ حالانکہ اینڈرائیڈ نے ہر کسی کے لیے انتخاب کے زیادہ مواقع پیدا کیےہیں، کم نہیں۔ اور یورپ اور دنیا بھر میں ہزاروں کامیاب کاروباروں کی حمایت کرتا ہے”۔