یوکرینی انٹیلی جنس چیف کا پوٹن پر قاتلانہ حملے کا دعویٰ

کیف (پاک ترک نیوز)
یوکرین کی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کریولوبوڈانوف نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن دو ماہ قبل یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے وسط میں قاتلانہ حملے میں بال بال بچے تھے۔
یوکرین کے اخبار یوکرائنسکا پراودا نے اس سلسلے میں گذشتہ روز ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ قفقاز کے رہنے والاں نے صدر پوٹن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی ۔ قافقاز وہ علاقہ ہے جہاں آرمینیا، آذربائیجان، جارجیا اور جنوبی روس کے کچھ حصوں کے لوگ آباد ہیں ۔
بوڈانوف نے کہا ہے کہ ماسکو کی جانب سے قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش کا اعلان نہیں کیا گیا تھا تاکہ نازک وقت میں روسی عوام کے حوصلے متاثر نہ ہوں۔ تاہم ایک روسی اخبار نے قاتلانہ حملے کے فوراً بعد کہا تھا کہ پوٹن ایک جنازے میں اپنا جوہری بیگ لے کر جا رہے تھے۔ ایک ایسا بیگ جو ریموٹ حملہ روک سکتا ہے جس سے ان پر کسی بھی لمحے قاتلانہ حملے کا خدشہ ظاہر ہوتا ہے۔
یوکرینی اخبار کی رپورٹ کو بنیاد بنا کر آج یورپی اخبارات میں کریملن میں اندرون خانہ حالات کے مخدوش ہونےاور صدر ولادیمیر پوٹن کے قاتلانہ حملے کے ڈر سے زیر زمین صدارتی پناہ گاہ میں منتقل ہو جانے کی رپورٹیں شائع کی گئی ہیں۔ جبکہ یہاں تک کہہ دیا گیا کہ پوٹن کو اپنے ہی ساتھیوں کی جانب سے معزول کئے جانے کا خوف ہے ۔ اور وہ ا س قد ر ڈرے ہوئے ہیں کہ اپنے تیراکی کے پول کے پانی کی بھی نہانے سے پہلے جانچ کرواتے ہیں ۔ اور زہر خورانی کے ڈر سے کھانے کا بھی پورا معائنہ کروایا جاتا ہے۔

#intelligence#masscow#PakTurkNews#ukraine#vladimirputinrussia