ماسکو(پاک ترک نیوز)
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی اور قیام امن کے لئے جاری بات چیت میںیوکرینی وفد نے تجویز دی ہے کہ یوکرین بھی سویڈن یا آسٹریا کی طرز پر ایک غیر فوجی ملک بننے پر تیا ہے جس کی اپنی مسلح افواج ہوں گی۔
اس بات کا انکشاف مزاکرات میں روس کے وفد کی قیادت کرنے والے کریملن کے معاون ولادیمیر میڈنسکی نے گذشتہ روز جاری ہونے والے بیان میں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میںیوکرین کی غیر جانبدار حیثیت کے تحفظ، یوکرین کی غیر فوجی حیثیت اور یوکرین کی مسلح افواج کے حجم سے متعلق تمام مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔یوکرین ایک غیر جانبدار غیر فوجی ریاست کے آسٹرین یا سویڈش طرز کی تجویز کر رہا ہے جو ایک ایسی ریاست ہے جس کے پاس اپنی فوج اور بحریہ ہے۔
میڈنسکی نے مزید کہا کہ "ان تمام امور پر روسی اور یوکرین کی دفاع کی وزارتوں کے مابین قیادت کی سطح پر بات چیت ہو رہی ہے۔ مذاکرات کار نے کہا کہ یوکرین کی خودمختاری کے اعلان میں غیرجانبداری کو شامل کیا گیا تھا اور یہ وہ شرط تھی جس کے تحت یوکرین سوویت یونین سے الگ ہوا تھا۔
تاہم میڈنسکی نے کہاکہ یقینی طور پر ہمارے لیے کلیدی مسئلہ کریمیا اور ڈان باس کی حیثیت اور کچھ انسانی مسائل بشمول روسی بولنے والے لوگوں کے حقوق اور روسی زبان کی حیثیت وغیر ہ ہیں۔