اسلام آباد (پاک ترک نیوز)
پاکستان کا تجارتی خسارہ رواں مالی سال 2023-24کے پہلے آٹھ ماہ جولائی تا فروری کے دوران 30 فیصد کم ہو کر 14.87 ارب ڈالر رہ گیا جس کی وجہ سے درآمدات میں خاطر خواہ کمی اور برآمدات میں اضافہ ہوا۔
یہ بات پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمارمیں بتائی گئی ہے۔پی بی ایس کے مطابق ملک کا تجارتی توازن، برآمدات اور درآمدات کے درمیان فرق، سال 2023-24کے جولائی سے فروری کے عرصے میں 14.9 ارب ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 21.3 ارب ڈالر تھا۔ جاری مالی سال انہی آٹھ ماہ کے دوران پاکستان کی برآمدات پچھلے سال کی اسی مدت میں 18.67 ارب ڈالر سے 9 فیصد بڑھ کر 20.35 ارب ڈالر ہوگئیں۔دوسری جانب ملک کی درآمدات جولائی تا فروری کے عرصے میں 11.87 فیصد کم ہوکر 35.22 ارب ڈالرپر آ گئیں۔ جو کہ پچھلے مالی سال کی اسی مدت میں 39.97 ارب ڈالر تھیں۔
پی بی ایس کے فروری 2024کے اعداد وشمار کے مطابق گذشتہ ماہ ملک کا تجارتی خسارہ 1.95 فیصد کی معمولی کمی کے ساتھ 1.71 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.75 ارب ڈالر تھا۔
فروری 2023 میں برآمدات 17.54 فیصد اضافے سے 2.57 ارب ڈالر ہو گئیں جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں 2.19 ارب ڈالر تھیں۔ تاہم، فروری 2024 میں درآمدات بھی 8.89 فیصد اضافے کے ساتھ 4.29 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں 3.94 ارب ڈالر تھیں۔جبکہ ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر تجارتی خسارہ جنوری 2023 میں 1.98 ارب ڈالر کے مقابلے میں 13.49 فیصد کم ہوا۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ برآمدات اور درآمدات دونوں میں کمی واقع ہوئی ہے، تاہم، درآمدات میں کمی ماہانہ بنیادوں پر زیادہ واضح ہے۔جنوری کے پچھلے مہینے میں ماہانہ 2.79 ارب ڈالر کے مقابلے میں برآمدات میں 7.84 فیصد کمی واقع ہوئی۔ دریں اثنا، درآمدات گزشتہ ماہ 4.77 ارب ڈالر سے 10.19 فیصد کم ہوکر 4.29 ارب ڈالر ہوگئیں۔