ماسکو(پاک ترک نیوز)
روس نے امریکہ کے ساتھ ہتھیاروں کے کنٹرول کے نیو اسٹارٹ معاہدے میں اپنی شرکت معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
صدر ولادیمیر پوٹن نے منگل کے روزدارالحکومت ماسکو میں روسی پارلیمنٹ جسے وفاقی اسمبلی بھی کہا جاتا ہے سے خطاب کرتے ہوئے پوٹن نے کہا کہ نیو اسٹارٹ معاہدہ بنیادی طور پر مختلف سیاسی و معروضی حالات میں طے پا رہا تھا۔ اور اب یہ معاہدہ موجودہ صورت حال کی عکاسی نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نے روس مخالف پابندیاں عائد کیں۔ جس نے ماسکو کو امریکی علاقے میں "بلا رکاوٹ معائنہ” کرنے سے روکا اور اس سےامریکہ کے لیے واضح یکطرفہ فوائدپیدا ہوئے۔انھوں نے مزید کہا کہ معائنے کے دوران امریکی فوج کی طرف سے جمع کیے گئے ڈیٹا کو روس کی ا سٹریٹجک فوجی تنصیبات پر حملوں کے لیے یوکرین کی فوج کو منتقل کیا جا سکتا ہے۔
پیوٹن نے کہا کہ روس سے معائنے دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نیٹو نے معاہدے کا فریق بننے کی اپنی خواہش کا اعلان کیا۔انہوں نے کہاہم اس سے متفق ہیں۔ مزید یہ کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح کا بیان طویل التواء کا شکار ہے۔ آخر کار نیٹو میں ایک سے زیادہ جوہری طاقتیں ہیں۔ اور امریکہ کے ساتھ برطانیہ اور فرانس کے پاس بھی جوہری ہتھیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور امریکہ اپنی جوہری صلاحیتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ جن کا رخ روس کے خلاف بھی ہے۔
صدر پوٹن نے کہا کہ میں آج یہ اعلان کرنے پر مجبور ہوں کہ روس اسٹریٹجک آرمز ریڈکشن ٹریٹی (نیو اسٹارٹ) میں اپنی شرکت معطل کر رہا ہے۔ میں دہراتا ہوں – معاہدے سے دستبردار نہیں ہوتا ہے۔بلکہ اپنی شرکت کو معطل کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ نئے جوہری ہتھیاروں کے تجربے کے امریکی منصوبوں سے آگاہ ہیں اور انہوں نے روسی وزارت دفاع کو ہدایت کی کہ وہ جواب میں روسی نیوکلیائی تجربات کے لیے تیار رہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عملی طور پر ہم کسی بھی چیز کا تجربہ نہیں کریں گے۔ لیکن اگر امریکہ اپنے جوہری ہتھیاروں کا تجربہ کرتا ہے تو ہم جواب میں ایسا ہی کریں گے۔
یاد رہے کہ اسٹارٹ معاہدے پر2010 میں دستخط کیے گئے اور 2021 میں مزید پانچ سال کے لیے توسیع دی گئی۔ اس معاہدے کا مقصد امریکہ اور روس کے زیر استعمال اسٹریٹجک جوہری قوتوں کو کنٹرول اور کم کرنا ہے۔