اسلام آباد(پاک ترک نیوز)
پاکستان میں 5 جی اسپیکٹرم کی نیلامیکا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور اس سلسلے میں تیاریوں کو مکمل کرنے کے لیے ایک مشاورتی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔
نگراں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ڈاکٹر عمر سیف نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہےکہ وفاقی کابینہ نے 5 جی سپیکٹرم کی نیلامی کی منظوری دے دی ہے۔اور اس کے لئے ایک مشاورتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی نگراں وزیر خزانہ کریں گے۔ جبکہ کمیٹی کے ارکان میں آئی ٹی اور صنعت کے وزراء شامل ہیں۔
عمر سیف نے تفصیل سے بتایا کہ 5G نیلامی کے لیے 300 میگا ہرٹز سپیکٹرم دستیاب ہوگا۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ذریعے کنسلٹنٹ کو حتمی شکل دینے کے بعد سپیکٹرم کی نیلامی کی جائے گی۔انہوںنے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ٹیلی کام انفراسٹرکچر شیئرنگ کی بھی منظوری دی ہے۔ چنانچہ 5G نیلامی سے پہلے انفراسٹرکچر کا اشتراک تمام ٹیلی کام کمپنیوں کے کاروبار کے لیے موزوں ٹول ہے جو تمام فرموں کو دوسرے ٹاورز پر آلات نصب کرنے کے قابل بنائے گا۔
وزیر آئی ٹی نے کہا کہ 5G سپیکٹرم شروع کرنے میں دیگر ممالک کے مقابلے پاکستان پہلے ہی دیر کر چکا ہے۔اب 5G ملک میں اگلے سال جولائی میں شروع کیا جائے گا۔وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام نے 2023 کے وسط تک 5G متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔ اور وزارت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی راغب کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔
حکومت کو 5G نیلامی سےخطیر زر مبادلہ حاصل کرنے کی توقع ہے۔ جبکہ اسپیکٹرم کی نیلامی جولائی یا اگست 2024 تک ہونے کا امکان ہے۔
ملک میں کام کرنے والی موبائل کمپنیاں اس وقت تقریباً 367 میگا ہرٹز سپیکٹرم استعمال کر رہی ہیں اور نئے سپیکٹرم کی نیلامی سے یہ حجم بڑھ کر 600 میگا ہرٹز ہو جائے گا۔