لاہور(پاک ترک نیوز) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ کہ 80فیصد امکانات ہیں کہ کل جب اسلام آباد جاؤں تو گرفتار کر لیا جاؤں گا۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اس وقت قانون کی حکمرانی نہیں ہے، ملک کی مختلف جیلوں میں خواتین اور سینئر قیادت سمیت 10 ہزار سے زائد کارکنان زیر حراست ہیں، سب کچھ صرف ہماری جمہوریت کو ختم کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میری حکومت ختم کرانے کے ذمہ دار قمر باجوہ ہیں، آج تک سمجھ نہیں آیا باجوہ کو مجھ سے ایسا کیا مسئلہ ہوا کہ انہوں نے پی ٹی آئی حکومت ہی ختم کر دی۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کا قوی خدشہ ظاہر کیا کہ ممکن ہے کہ جب میں منگل کو ضمانت لینے کیلئے عدالت جاؤں تو اسلام آباد پولیس گرفتار کر لے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھ پر قاتلانہ حملے ہوئے اور قتل کی کوشش کی وجہ یہ تھی کہ پی ڈی ایم متعدد ضمنی انتخابات ہار چکی تھی اور پی ٹی آئی زیادہ سے زیادہ مقبول ہو رہی تھی، اس لئے میں جانتا تھا کہ میری جان کو خطرہ ہے اور مجھے اس کے بارے میں کھلے عام بات کرنا پڑی۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ حکومت اکتوبر میں بھی انتخابات نہیں کرائے گی، مجھے خدشہ ہے کہ یہ لوگ الیکشن اس وقت کرائیں گے جب یہ واضح ہو جائے گا کہ پی ٹی آئی انتخابات نہیں جیت پائے گی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ حالات اس حد تک بگڑ چکے ہیں کہ ججوں اور عدالتوں کے فیصلوں کو بھی رد کیا جا رہا ہے۔