نائیجر(پاک ترک نیوز) نائجیریا کے فوجی ڈرون حملے میں غلطی سے 85 عام شہری جاں بحق ہوگئے ۔
حکام نےبتایا کہ نائجیریا کے ایک فوجی حملے میں جس نے باغیوں کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا تھا، اس کے بجائے ایک میلاد کی تقریب کے لیے جمع ہونے والے کم از کم 85 عام شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔
یہ حملہ اتوار کی رات کو کدونا ریاست کے ایگابی کونسل کے علاقے کے توڈون بیری گاؤں میں اس وقت ہوا جب مسلمان وہاں میلاد کی تقریب کیلئے جمع تھے۔ کدونا کے گورنر اوبا ثانی نے کہا کہ دہشت گردوں اور ڈاکوؤں کو نشانہ بنانے والے ڈرون کے ذریعے شہری "غلطی سے مارے گئے اور بہت سے دوسرے زخمی” ہوئے۔
نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ "اب تک 85 لاشوں کو دفنایا جا چکا ہے جب کہ تلاش ابھی بھی جاری ہے”۔
دریں اثنا، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نائیجیریا کے دفتر نے علاقے میں اس کے کارکنوں اور رضاکاروں کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حملے میں 120 افراد ہلاک ہوئے۔
یہ حملہ نائیجیریا کے شورش زدہ علاقوں میں رہائشیوں پر حالیہ غلط بم دھماکوں میں تازہ ترین تھا۔
نائیجریا میں اس سے قبل فروری 2014 کے درمیان جب فوجی طیارے نے بورنو ریاست میں دگلون پر ایک بم گرایا جس میں 20 شہری ہلاک ہوئے اور ستمبر 2022 کے درمیان، رہائشی علاقوں میں ایسے بم دھماکوں کے کم از کم 14 دستاویزی واقعات ہوئے۔