مسلم خاتون رکن نےامریکی کانگریس سے مودی کے خطاب کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا

واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکی کانگریس کی خاتون رکن راشدہ طالب نے کہاہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے کانگریس سے خطاب کا بائیکاٹ کریں گی۔
گذشتہ شب اپنے ٹوئیٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ”یہ شرمناک ہے کہ مودی کو ہمارے ملک کے دارالحکومت میں ایک پلیٹ فارم دیا گیا ہے – انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ان کی طویل تاریخ، مسلمانوں اور مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے والے جمہوریت مخالف اقدامات اور صحافیوں کو سنسر کرنا ناقابل قبول ہے،اس لئےمیں کانگریس سے مودی کے مشترکہ خطاب کا بائیکاٹ کروں گی”۔
بائیڈن جمعرات کو بھارتی وزیر اعظم کی میزبانی کریں گے اور مودی کا امریکی کانگریس سے بھی خطاب متوقع ہے۔اس ضمن میں ایوان نمائندگان اور سینیٹ دونوں کے 70 سے زیادہ ڈیموکریٹس نے صدر جو بائیڈن کو ایک خط لکھا جس میں انہیں مودی کے ساتھ بھارت میں انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کے تحفظ کی یقین دہانی حاصل کرنے پر زور دیا گیا ہے ۔
اس ماہ کے شروع میں، امریکہ کے سب سے بڑے مسلم ایڈوکیسی گروپ، کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے کانگریس کے رہنماؤں پر زور دیا تھاکہ وہ مودی کا خطاب منسوخ کر دیں۔گروپ نے ایک بیان میں کہا تھاکہ مودی کا خطاب "یہ پیغام دیتا ہے کہ عیسائیوں، مسلمانوں، دلتوں، سکھوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کو دبانا امریکی کانگریس کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے”۔
"مودی کی جمہوریت مخالف پالیسیاں، جیسے تنقیدی صحافت کو دبانا، اس کے برعکس ہے جسے امریکی کانگریس کی جانب سے پسندیدگی سے دیکھا جانا چاہیے۔ اگر مشترکہ اجلاس ہوتا ہے، تو ہم دونوں ایوانوں کے اراکین سے اس کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کرتےہیں”۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ جنوری 2021 میں بائیڈن کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے مودی کا واشنگٹن کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اور اس سے پہلےصرف دو دیگر عالمی رہنماؤں کو بائیڈن نے سرکاری دورے کی دعوت دی ہے – جس میں دسمبر 2022 میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور رواں سال اپریل میں جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول امریکہ کا سرکاری دورہ کر چکے ہیں۔

#joebidebn#moodi#mulsim#narindramodi#PakTurkNewsAmerica