جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر

اسلام آباد(پاک ترک نیوز) جوڈیشل کونسل میں سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف جائیدادوں سے متعلق ریفرنس دائر کر دیا گیا۔
سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس میاں داؤد ایڈووکیٹ کی جانب سے بھجوایا گیا ہے، ریفرنس میں سپریم کورٹ کے جج اور ان کے اہلخانہ کی جائیدادوں کی تحقیقات کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
قبل ازیں آڈیو لیکس کے معاملے پر پاکستان بار کونسل کی زیر قیادت تمام بار کونسلز نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا نےگزشتہ دنوں پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ہم نے آڈیو لیکس واقعہےپر پریس ریلیز جاری کی تھی، چیف جسٹس سے مطالبہ کیا تھا اگر آڈیو جھوٹی ہے تو پس پردہ کرداروں کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن اگر آڈیو لیکس سچ ہیں تو ملوث کرداروں کے خلاف کارروائی کی جائے مگر نہ سپریم کورٹ نے کوئی جواب دیا نہ ہی رجسٹرار آفس نے کوئی رائے دی۔
دریں اثنا مسلم لیگ ن کی جانب سے وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں قانونی مشاورت کے دوران یہ مؤقف سامنے آیا تھا کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی سے متعلق راست اقدام کیا جائے۔اجلاس میں پارٹی کی قانونی ٹیم نے کہا تھا کہ جسٹس اعجاز الاحسن نوازشریف کے خلاف مقدمے میں نگران جج رہے، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف آڈیو لیک کا ناقابل تردید ثبوت سامنے آچکا ہے۔
بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا (ن )لیگ کے لیے رویہ متعصبانہ ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی قانونی ٹیم دونوں ججز کو نوازشریف اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے مقدمات کی سماعت کرنے والے بینچوں سے الگ ہونے کا کہے گی۔

#islamabad#judicalcouncil#justicsmuzaharali#PakTurkNews#refrence