تل ابیب(پاک ترک نیوز) حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں ہلاک اسرائیلیوںکی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی جبکہ اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں 413نہتے فلسطینی شہید ہو گئے ۔
حماس کے اچانک حملے کے بعد سے اسرائیلی فوج اب تک سنبھل نہیں پائی ہے۔ مختلف جھڑپوں میں اسرائیلیوں کی ہلاکت کی تعداد 700 سے تجاوز کرگئی جن میں سیکڑوں فوجی اور پولیس اہلکار شامل ہیں۔
حماس کے جنگجو اب بھی اسرائیلی مقبوضہ علاقوں کے اندر موجود ہیں جہاں انکی کئی مقامات پر اسرائیلی فوج سے دو بدو جھڑپیں ہورہی ہیں۔اسرائیل پر غیر متوقع حملے کے بعد حزب اللہ بھی لبنان سے صہیونی ریاست کو نشانہ بنارہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے بزدلانہ کارروائی میں غزہ میں حماس کے کمانڈرز کے گھروں پر رات بھر بمباری کی۔ ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔ ان حملوں میں بچوں سمیت 413 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب لبنان کی حزب اللہ نے اسرائیلی سرزمین پر مارٹر شیلز سے حملے کیے جس میں بڑے پیمانے پر اسرائیلیوں کی ہلاکتوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اسرائیل نے بھی لبنان پر میزائل داغے تاہم کسی نقصان کی اطلاع تاحال موصول نہیں ہوئی۔
اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں نے اسرائیل اور حماس سے تحمل سے کام لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے دونوں کو مل کر بیٹھنا ہوگا۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے غزہ میں کامیابی کے بعد یہ جنگ مغربی کنارے اور یروشلم تک جائے گی اور اپنی سرزمین سے قابضین کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے عالمی قوتوں کے مطالبے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو ملیا میٹ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے اسرائیلی شہریوں کو 24 گھنٹوں میں غزہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔