روم (پاک ترک نیوز)
اطالوی جزیرے لیمپیڈوسا کے قریب تارکین وطن کی ایک اور کشتی اُلٹنے سے 40 سے زائد افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔
اٹلی میں پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر (یو این ایچ سی آر) کے نمائندے چیارا کارڈولیٹی نے بتایا ہے کہ کشتی اُلٹنے کا واقعہ جمعرات کو پیش آیا جبکہ لاپتہ ہونے والے افراد میں ایک نومولد بھی شامل ہے۔
اقوام متحدہ کی نقل مکانی کے ادارے کے ترجمان فلاویو ڈی جیاکومو نے بتایا کہ کشتی تیونس کے شہر سفیکس سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں کیمرون، برکینا فاسو اور آئیوری کوسٹ سےتارکین وطن سوار تھے۔انہوں نے کہا کہ تیز ہواؤں اور اونچی لہروں کی وجہ سے کشتی اُلٹ گئی۔ کچھ زندہ بچ جانے والوں کو لیمپیڈوسا لے جایا گیا جبکہ دیگر کو واپس تیونس بھجوایا گیا ہے۔لاپتہ ہونے والوں میں سات خواتین اور ایک بچہ جبکہ زندہ بچ جانے والوں میں تمام مرد شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے نومبر 2022سے تیونس کے راستے سے تیونسی باشندوں کے مقابلے میں سب صحارا افریقہ سے آنے والے تارکین وطن کی زیادہ آمد دیکھی ہے۔جس کی روک تھام کے ساتھ یورپی ملکوں کے مابین سمندر میں ایک مربوط اور مشترکہ بچاؤ کا طریقہ کار بنانا بھی اہم ذمہ داری ہے۔
یو این ایچ سی آر کے نمائندے چیارا کارڈولیٹی کا کہنا ہے کہ ہم کچھ جہازوں کے تباہ ہونے سے واقف نہیں ہیں۔ انہوں نے یورپی بحری جہازوں کے گشت کو تیونس کے راستے کے ساتھ ساتھ لیبیا کے راستے کی نگرانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہ کیا گیا تو ہم اس موسم گرما میںکسی اور بڑی تباہی کا مشاہدہ کریں گے۔
یاد رہے کہ تیونس کے ساحل سے تقریباً 145 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جنوبی اطالوی جزیرہ بحیرہ روم کو عبور کرنے والے تارکین وطن کے داخلے کے اہم مقامات میں سے ایک ہے۔