لاہور (پاک ترک نیوز)
لاہور میں سموگ کی سطح انتہائی بلند ہونے کے بعد پنجاب پنجاب کی نگران صوبائی حکومت نے دارالحکومت میں سموگ کی صورتحال کو کم کرنے کے اقدام کے طور پر رواں ماہ کے آخر میں "مصنوعی بارش” کے استعمال پر غورشروع کر دیا ہے۔
مصنوعی بارش، جسے کلاؤڈ سیڈنگ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، موسم میں تبدیلی کی ایک تکنیک ہے جس کا مقصد بادلوں سے ہونے والی بارش کو ہوا میں پھیلانا ہے۔ اس کے لئے عام طور پر چاندی یا پوٹاشیم آیئوڈائڈ کو پانی کے بخارات کو گاڑھا کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ گاڑھا ہونے میں اضافہ پانی کی بڑی بوندوں کی تشکیل کا باعث بنتا ہے جو بالآخر بارش کے طور پر گرتے ہیں۔
پنجاب کے عبوری وزیر ماحولیات بلال اقبال نےگذشتہ روز ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں سموگ کے مسلسل مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک اختراعی طریقہ کار تلاش کیا گیا۔ یہ بحث اس وقت ہوئی جب لاہور نے جمعرات کو ایک مرتبہ پھر عالمی آلودگی کی درجہ بندی میںپہلے نمبر پر پہنچ گیا۔
صوبائی وزارت کی جانب سےفراہم کردہ معلومات کے مطابق مصنوعی بارش کی فزیبلٹی پر غور کے لیے مشاورتی اجلاس ہواہے۔ صوبائی وزیر نے 28 یا 29 نومبر تک مصنوعی بارش کے اقدام کو یقینی بنانے کے لیے ورکنگ گروپ بنانے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ورکنگ گروپ کو مصنوعی بارش کے لیے طیاروں کی تعیناتی میں سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کا جائزہ لینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔تاہم انہوں نے "مصنوعی بارش” کے کامیابتجربے کے لیے بادلوں کی موجودگی کی اہم عنصرکی جانب توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی بارش کے لئے بادلوں کی موجودگی ناگزیر ہے۔