استنبول (پاک ترک نیوز)
ترکیہ اینٹی بائیوٹکس کے اپنے وسیع اور غیر ضروری استعمال کی وجہ سے ایک "پری اینٹی بائیوٹک دور” میں واپس چلا گیا ہے۔ جس کا نتیجہ ہے کہ ایک سادہ انفیکشن کاعلاج بھی مشکل ترین بن گیا ہے۔ اور یہ بیماریوں کے جرثوموں کی قوت مزاحمت میںاضافہ کی وجہ سے ہے۔
ترک وزارت صحت کی سائنسی کمیٹی کی تازہ رپورٹ کے مطابق اینٹی بائیوٹک مزاحمت جو کہ وبائی بیماری سے پہلے ترکیہ کے صحت کی دیکھ بھال کے اہم مسائل میں سے ایک رہی ہے۔ 6 فروری کے زلزلوں کے اضافی اثرات کے ساتھ اور بھی خطرناک ہو گئی ہے۔
اینٹی بائیوٹک کے استعمال کے عقلی اصولوں پر عمل نہیں کیا جا سکتا کیونکہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد ہنگامی حالات سے نمٹنے کے دوران ہسپتال کے انفیکشن کنٹرول کے عمل اور اینٹی بائیوٹک کے دانشمندانہ استعمال دونوں کو نافذ کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔چنانچہ ضرورت سے زیادہ اور نامناسب استعمال کے نتیجے میں بہت سی بیماریاں جن کا علاج اینٹی بایوٹک سے کیا جانا چاہیے اب ان پر اینٹی بائیوٹکس اثر نہیں کرتیں۔نتیجتاً اب مریض بیکٹیریل انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں بعض اوقات عام بیکٹیریل انفیکشن بھی جیسا کہ اینٹی بائیوٹک سے پہلے کے دور میں ہوتا ہے۔
کمیٹی کی رپورٹ مین کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے ہمیں بیماریوں کے ایسے جرثوموں کا سامنا ہے جن کی کوئی موثر دوائیں یا علاج کے آپشن موجود نہیں ہیں۔ اسی لئے اینٹی بائیوٹک سے پہلے کے دور میں واپس آنے کا خطرہ ایک حقیقت بن گیا ہے۔ کیونکہ ترکیہ میںاینٹی بائیوٹک کی مزاحم بیماریوں کی تعدادبہت زیادہ ہے۔ یہاں تک کہ ایک عام انفیکشن کے لیے بھی ڈاکٹروں کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ مریض کو ہسپتال میں داخل کریں اور ان کا علاج وسیع تر سپیکٹرم اینٹی بائیوٹک سے کریں۔