جنیوا(پاک ترک نیوز)
قوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے رپورٹ کیا ہےکہ غزہ کی پٹی میں کم از کم 30 فیصد ہاؤسنگ سیکٹر یا تو تباہ ہو چکا ہے یا ناقابل رہائش بنا دیا گیا ہے۔ جب کہ ہسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔
اقوام متحدہ نے گذشتہ روزکی رپورٹ میں غزہ میں ہاؤسنگ کی وزارت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ7 اکتوبر کے بعد سے غزہ کی پٹی میں تمام ہاؤسنگ یونٹس میں سے کم از کم 30 فیصد یا تو تباہ ہو چکے ہیں۔ غیر رہائش پذیر ہیں یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔
او سی ایچ اے کے مطابق ہسپتالبندش کے دہانے پر ہیں اور مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگ علاج کے منتظر ہیں۔ ادارے نے تشویش کا اظہار کیا کہ غزہ کے واحد کیموتھراپی ہسپتال میں حالات کی وجہ سے کینسر کے 9,000 مریض مناسب دیکھ بھال سے محروم ہیں۔
غزہ میں فضائی حملوں کے دوران بچوں سمیت سینکڑوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں بنیادی طور پر فلسطینی شہری دفاع کے اہلکار مسلسل فضائی حملوں، گاڑیوں اور آلات کو چلانے کے لیے ایندھن کی شدید قلت اور موبائل نیٹ ورکس سے محدود یا کوئی کنکشن نہ ہونے کے درمیان اپنے مشن کو انجام دینے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔جبکہ ، غزہ میں 10 دنوں سے مکمل بجلی بند ہے۔
دریں اثنامغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں کے بعد گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 14 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ اور اس علاقے میں 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فورسز اور آباد کاروں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 79 ہو گئی ہے۔ جن میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔