ماسکو (پاک ترک نیوز ) روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کا کہنا ہے کہ روس آذربائیجان اور آرمینیا کی سرحد پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوج تعینات کرنے کیلئے تیار ہے، لیکن یریوان کی سخت گیر پوزیشن نے اب تک اسے روکا ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس اب بھی اجتماعی سلامتی معاہدے کی تنظیم (CSTO) کے فریم ورک کے اندر اس خطے میں ایک مشن بھیجنے کے لیے تیار ہے، جو ماسکو کی قیادت میں ایک فوجی اتحاد ہے جس کا آرمینیا، لیکن آذربائیجان رکن نہیں ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا ہمیں آرمینیا کی صورتحال سے متعلق مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب ہمارے آرمینیائی دوستوں نے آذربائیجان کے ساتھ سرحد پر CSTO مشن بھیجنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہاں کچھ استحکام یقینی بنایا جا سکے۔
لاروف نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ ہم اتحادی ہیں آرمینیا یورپی یونین کے ساتھ بات چیت کو ترجیح دیتا ہے، باکو کی رضامندی کے بغیر خطے میں یورپی یونین کی کوئی بھی موجودگی نقصان دہ ہو گی۔
حالیہ ہفتوں میں آرمینیا سے متنازعہ نگورنو کاراباخ علاقے تک براہ راست رسائی دینے والی واحد سڑک کی ناکہ بندی پر آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
ماسکو کی جانب سے ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے خطے میں اپنی امن فوج کو استعمال کرنے سے انکار پر آرمینیا کے حکام میں غصہ بڑھ گیا ہے، جب کہ ماسکو نے یورپی یونین کی دلالی کے لیے آرمینیا کی کوششوں پر تنقید کی ہے۔