تاشفند(پاک ترک نیوز) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا جیسے اہم مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو معاشی اور موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ اسلامو فوبیا جیسا مسئلہ بھی درپیش ہے جس کے سدباب کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
تاشقند میں اقتصادی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے 26 واں اجلاس سے خطاب میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے تمام ممالک سے مل کر کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں، اس وقت عالمی سطح پر معاشی، موسمی اور اسلامو فوبیا جیسے مسائل درپیش ہیں، مسائل کے حل کیلئے تمام ممالک سے مل کر کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے کہاکہ ہمیں خطے کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں امن پاکستان کیلئے ناگزیر ہے، مسائل کے حل کیلئے تمام ممالک سے مل کر کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ملک کو درپیش مسائل پر دنیا کی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سامنا ہے، 2022 میں پاکستان کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، تاہم اب تک کے اٹھائے جانے والے اقدامات ہمارے مستقبل کو طے کریں گے، ہمیں ابھی بھی بہت زیادہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں بلاول بھٹو کو شرکت کی دعوت دی ہے، وزرائے خارجہ اجلاس رواں سال مئی میں بھارت میں ہوگا، بھارت رواں برس شنگھائی تعاون تنظیم کے منتظم صدر کے فرائض سرانجام دے رہا ہے۔
بھارت کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی دعوت بھیجی گئی ہے، مارچ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے چیف جسٹس کا اجلاس ہوگا۔پاکستان کی جانب سے دونوں دعوت ناموں کا تاحال جواب نہیں دیا گیا، شرکت کا فیصلہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کیا جائے گا۔