ترکیہ کے کریگی نیشنل پارک میں یانتراس کے ہزاروں سال سے جلتے شعلے

انطالیہ (پاک ترک نیوز)
یانتراس کی جلتی ہوئی چٹانیں – جس کاقدیم نام ماؤنٹ چیمیرا ہے ۔ اولمپوس بیدگلاری نیشنل پارک کا حصہ ہیں، جو بحیرہ روم کی شاندار خوبصورتی کا ایک ایسا علاقہ ہے جہاں پرانے زمانے کے افسانے حقیقت سے تھوڑا قریب محسوس ہوتے ہیں۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ جگہ بہت حقیقی ہے۔ جنوب مغربی ترکیہ میں واقع انطالیہ شہر کے قریب خوبصورت ساحلی پٹی کے بالکل اوپر واقع زمین میں ایسے سوراخ ہیں جہاں شعلے بھڑکتے ہیں۔ وہ دائمی طور پر جلتے ہیں جس طرح انہوں نے پیلیفٹس کے زمانے میں کیا تھا۔یہاں لائسیا کا قدیم سمندری ضلع خوشحال ہوا اور اس کا خاتمہ ہوا۔ اس کے ایک زمانے میں پھلنے پھولنے والے شہروں کے کھنڈرات ساحل کے ارد گرد بکھرے ہوئے ہیں اور طویل عرصے سے چھوڑے ہوئے مندروں کی دیواریں درختوںکے درمیان چھپی ہوئی ہیں۔ جو اونچے پہاڑوں سے محفوظ ہیں۔
پارک کریگی چوٹیوں، خوبصورت فیروزی کووز اور وسیع پتھریلی ساحلوں سے بھرا ہوا ہے۔ لیکن اس کا سب سے منفرد نظارہ بلاشبہ یانتراس کے جلتے شعلے ہی ہیں۔ ایسا اکثر نہیں ہوتا ہے کہ آپ کو زمین میں ایسے سوراخوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جہاں شعلے کبھی ختم نہیں ہوتے۔
اگرچہ دائمی آگ کا نظارہ عام سے باہر ہے، لیکن اس دلچسپ واقعہ کی ایک سائنسی وضاحت موجود ہے۔