بیجنگ (پاک ترک نیوز)
آواز کی رفتار سے پانچ گنا تک تیز رفتار سے چلنے والی ہائپر سونک فضائی گاڑیوں اور طیاروں کی تحقیق اور تیاری کے شعبے میں چین نے امریکہ کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے انقلابی ہائپرسونک ٹیکنالوجی کے ساتھ اگلی نسل کے ویورائیڈرکا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چینی سائنسدانوں نے ہائپرسونک گاڑیوں کے لیے سطحی مواد کے کامیاب ٹیسٹ کا اعلان کیا ہے جس کے بارے میں پہلے سوچا جاتا تھا کہ اسے بنانا ناممکن ہے ۔یہ اعلان چائنا اکیڈمی آف ایرو اسپیس ایروڈینامکس کے ڈپٹی ڈائریکٹر آئی بینگ چنگکی قیادت میں ہائپرسونک ٹیکنالوجی پر تحقیق کرنے والی ٹیم نے اپنے تحریری بیان میں کیا ہے ۔انہوں نے کہا ہےکہ اس کامیابی کا مطلب ہے کہ چین ہائپرسونک ریس میں امریکہ سے آگے نکل گیا ہے کیونکہ امریکہ ہائپرسونک ٹیکنالوجی کے حوالے سے ابھی تک تھرمل مسائل کے ساتھ جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔
چینی فوج کی ایک ٹیسٹ سائٹ پر کئے گئے اس تجربے میں باریک مواد کو ویو رائیڈرفضائی گاڑی کی سطح پر لگایا گیا تھا – جو لفٹ کو بہتر بنانے کے لیے اپنی پرواز سے پیدا ہونے والی جھٹکوں کی لہروں کا استعمال کرتا ہے۔ بعد ازاںہائپرسونک گاڑی کے ارد گرد کی ہوا کو ہزاروں ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم کیا گیا۔
ٹیلی میٹری ڈیٹا کے تجزیے کے مطابق ہموار اور غیر منقطع سطح نے نہ صرف ویو رائیڈر کے اندر موجود اہم اجزاء کو ٹھنڈا رکھا بلکہ وائرلیس سگنلز کو آزادانہ طور پر اندر اور باہر جانے کی اجازت دی۔ جس سے پوری پرواز میں ہدف کی شناخت اور مواصلات ممکن ہو گئے۔
تحقیقی سائنسدانوں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ آزمائشی پرواز مکمل کامیابی کے ساتھ ختم ہوئی۔ جس کے نتیجے میں اب اس طرح کی نئی تھرمل پروٹیکشن ٹکنالوجی دوبارہ قابل استعمال ہائپرسونک گاڑیوں کی ایک اور نسل کی ترقی میں مدد کر سکتی ہے جس میں لمبی رینج اور تیز رفتار کی حدکو کئی گنا تک بڑھایا جا سکتا ہے۔