بیجنگ (پاک ترک نیوز)
چین نے پہلی بار اپنے خلائی اسٹیشن تیان گونگ کی مکمل تصاویر جاری کردی ہیں۔ جن میںمکمل خلائی اسٹیشن کو دیکھا جا سکتا ہے۔جوروس اور امریکہ کے بنائے ہوئے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے تقریباً 20فیصد بڑا ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق خلائی اسٹیشن پر کام کرنے والے شینزو 16 مشن کے عملے نے تیان گونگ خلائی اسٹیشن کی یہ ناقابل یقین تصاویر اس وقت بنائیں جب وہ زمین پر واپس روانہ ہوئے۔
ہائی ڈیفینیشن کیمرے سے لی گئی ان تصاویر میںپہلی بار تیان گونگ خلائی اسٹیشن کے مدار میں پہنچنے کے بعد اس کے مکمل ڈھانچے کی تصویر کشی کی گئی ہے۔
زمین پر واپس آنے سے پہلے، شینزو 16 ٹیم نے خلائی اسٹیشن کا کنٹرول شینزو 17 کے عملے کے حوالے کر دیا، جو 26 اکتوبر کو تیان گونگ پہنچا تھا۔ جس میں تین تائیکوناٹ (چینی خلاباز) کمانڈر جینگ ہائیپینگ، ژو یانگ زو اور گوئی ہائیچاو شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق جیسے ہیچینی خلا باز زمین کی طرف بڑھے تو عملے نے اپنے کیمروں کا رخ اپنے سابقہ عارضی گھر کی طرف موڑ دیا، اور زمین کے اوپر مدار میں لیبارٹری کے دلکش نظاروں کو اپنی گرفت میں لے لیا۔
کرہ ارض کے اوپر 217 اور 280 میل پر واقع تیا ن گونگ کا پہلا حصہ جسے تیان ہی کہا جاتا ہے 2021 میں زمین کے نچلے مدار میں پہنچا۔ اس کا پہلا عملہ 12 شینزوٹیم 16 جون کو خلائی اسٹیشن پر پہنچاتھا۔خلائی اسٹیشنکا دوسرے اور تیسرے حصوں وینٹیان اور مینگٹیان کو بالترتیب 2022 اور 2023 میں لانچ کیا گیا تھا۔ جنہوں نے 180 فٹ لمبا سٹیشن مکمل کیا جس کا وزن 77 ٹن ہے اور یہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے تقریباً 20 فیصد بڑا ہے۔