واشنگٹن ( پاک ترک نیوز)
امریکی انٹیلی جنس نے عوامی سطح پر ان خدشات کا اظہار کیا ہے کہ چین انسانوں کو چاند پر لے جانے اور واپس بھیجنے سمیت چاند پر اسٹیشن قائم کرنے کی دوڑ میں ممکنہ طور پر امریکہ سے آگے نکل جائے گا۔
امریکی میڈیا کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق واشنگٹن اور بیجنگ سٹریٹجک پوزیشننگ اورچاند پر اڈا قائم کرنے کی دوڑ میں بین الاقوامی ساتھیوں کی تلاش میں مصروف ہیں اور اس معاملے میں برتری کے لیے فعال طور پر مقابلہ کر رہے ہیں۔تاہم امریکی حکام کو اس بات پر تشویش ہے کہ بیجنگ کی اپنے خلائی پروگرام کو آگے بڑھانے میں تیز رفتاری اسے امریکہ پر ایک اہم فائدہ دے سکتی ہے۔
امریکی انٹیلی جنس حکام نے اپنے خلائی پروگرام میں چین کی تیز رفتار پیشرفت خاص طور پر زمین کے گرد چکر لگانے والے خلائی اسٹیشن کی تیزی سے تعمیر پر اپنی حیرت کا کھلے دل سے اعتراف کیا ہے۔حکام اب یقین کے ساتھ دعویٰ کرتے ہیں کہ چین چاند پر انسانوں کو اتارنے اور اس دہائی کے آخر تک چاند کے قطب جنوبی پر مستقل اڈہ قائم کرنے کے منصوبے کے ساتھ چند اہم سنگ میل حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف اس وقت ہوا جب ناسا اپنی اسی طرح کی کوششوں کی تکمیل کو طے شدہ پروگرام کے مطابق پورا نہیں کر سکا۔ اس سنگ میل کو پورا کرنے کے لئے جون 2023 کی تاریخ رکھی گئی تھی جو مسلسل تاخیر کا شکار ہو رہی ہے۔ اسی ضمن میں ناسانے اپنے آرٹمس ۔3مشن کے لیے اسپیس ایکس کے سٹار شپقمری لینڈر کی تیاری کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے جو کہ 2025 کے آخر تک امریکیوں کو جولائی 1969کے بعد چاند پر واپس اتارنے کا پہلا مشن ہے۔