پانچ ملین سے زیادہ پینلز پر مشتمل دنیا کےسب سے بڑےسولر پلانٹ نےکام شروع کر دیا

اورمچی (پاک ترک نیوز)
چائنا گرین ڈیولپمنٹ انویسٹمنٹ گروپ کے ذیلی ادارے نے "دنیا کا سب سے بڑا” سولر پلانٹ آن کر دیا ہے جو کہ سنکیانگ کے علاقے میں 3.5 گیگا واٹ کا آپریشن ہے۔
چینیخبر رساں ادارے کے مطابق سنکیانگ مڈونگ سولر پروجیکٹ میں 5.26 ملین سے زیادہ پینل ہیں۔ 32,947 ایکڑ پر مشتمل سولر فارم جو گذشتہ ماہ آن لائن آیا تھا۔ ہر سال تقریباً 6.09 ارب کلو واٹ گھنٹے بجلی پیدا کرے گا – جو کہ پاپوا نیو گنی کے ملک کو ایک سال تک بجلی فراہم کرنے کے لیے کافی ہے۔اس منصوبے پر 2.13ارب ڈالر لاگت آئی ہے۔اور اسے مرحلہ وار مکمل کیا گیا ہے۔
دنیا کے اس سب سے بڑے شمسی بجلی بنانے کے منصوبے میں مونو کرسٹل لائن بائیفیشل ڈبل گلاس پی وی پینلز اور 129 میل کی ٹرانسمیشن لائنیں شامل ہیں۔
فوٹو وولٹک شمسی توانائی نے 2022 میں عالمی سطح پر تقریباً 4.5فیصد بجلی پیدا کیاور پن بجلی اور ہوا کے پیچھے چھوڑ دیا۔ شمسی توانائی کی ترقی میں 26 فیصد اضافہ ہوا۔صرف چین نے 2022 میں نئی صلاحیت کا تقریباً 38 فیصد اضافہ کیا۔
چائنا ڈویلپمنٹ سال کے آخر تک 20 گیگا واٹ سے زیادہ قابل تجدید توانائی کی تنصیبات بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس نے سنکیانگ میں ورک آرڈر کے ایک بڑے حصے کو ابھی فعال کیا ہے۔
مزید برآں، کمیونٹی سولر پروجیکٹس آپ کی پراپرٹی پر ایک پینل کے بغیر صاف توانائی کو استعمال کرنے کا ایک طریقہ فراہم کرتے ہیں۔ ان میں اکثر سبسکرپشن ماڈل شامل ہوتا ہے جو آپ کے انرجی بل پر سالانہ 5فیصد سے 20فیصد بچت فراہم کر سکتا ہے۔اوراہم بات یہ ہے کہ شمسی توانائی پر سوئچ کرنے سے سالانہ 8,500 پاؤنڈ سیارے کو گرم کرنے والی فضائی آلودگی سے بچا جا سکتا ہے۔ ایگزاسٹ کو کم کرنا دنیا کی گرمی کو محدود کر سکتا ہے۔