بگوٹا (پاک ترک نیوز)
کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے کہا ہے کہ ان کا ملک جمعرات کے روز سے غزہ کی جنگ پر اسرائیلی حکومت سے سفارتی تعلقات ختم کررہا ہے۔اور دنیا کے دیگر ملکوں کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسا ہی کرنا چاہیے۔
بوگوٹا میں مزدوروں کے عالمی دن کی ریلیوں کے دوران اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے پیٹرو نے کہا کہ کولمبیا ایک دن بعد اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کر دے گا کیونکہ اسکا صدر فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے سامنے ممالک غیر فعال نہیں رہ سکتے۔غزہ پر اسرائیلی حکومت کے خلاف صدر پیٹرو کی سخت تنقید کے درمیان بوگوٹا اور تل ابیب کے درمیان تعلقات پہلے ہی خراب ہو چکے ہیں۔
قبل ازیںاکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے چند دن بعد، پیٹرو نے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ پر سخت تنقید کی جو انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کے بارے میں استعمال کی تھی۔ جسکے بعد اسرائیل نے پیٹرو پر "یہود دشمنی کو ہوا دینے” کا الزام لگایا اور کولمبیا کو "سیکیورٹی ایکسپورٹ” روک دی۔جواب میں جنوبی امریکی ملک نے اسرائیلی سفیر کو ملک بدر کر دیا۔اور ساتھ ہی کولمبیا نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے کیس میں شامل ہونے کی بھی درخواست کی ہے۔
حماس نے کولمبیا کے فیصلے کو فلسطینی عوام کی قربانیوں اور ان کے منصفانہ مقصد کی فتح قرار دیا ہے۔ تحریک نے جنوبی امریکی ممالک سمیت تمام ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ "فاشسٹ اسرائیلی حکومت” کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات مکمل طور پر منقطع کر لیں جو بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرتی رہتی ہے۔