دبئی (پاک ترک نیوز)
متحدہ عرب امارات میں قائم سرحد پار ادائیگی کا نظام عرب ریجنل پیمنٹ کلیئرنگ اینڈ سیٹلمنٹ آرگنائزیشن (بونا) سال 2024-25 میں چین، پاکستان، بھارت اور افریقی و یورپی ممالک کی کرنسیوں کو شامل کرے گا۔
ان خیالات کا اظہار بونا کے چیئرمین فہد الترکی نے گذشتہ روز یہاں عالمی حکومتوں کے سربراہی اجلاس کے پہلے دن کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جدید خدمات پیش کرتے ہیں اور فوری ادائیگی جیسی متعدد خدمات بھی شروع کر رہے ہیں۔ ہم یورپ اور افریقہ میں براعظمی ادائیگی کے نظام کے علاوہ چین، بھارت اور پاکستان سمیت دیگر ممالک سے بونا پلیٹ فارم اور ادائیگی کے دیگر طریقوں کو منسلک کرنے کے لیے بہت سے اقدامات پر عمل درآمد کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ سسٹم 14 ممالک کے 108 لائیو بینکوں سے منسلک ہے۔ 105 سے زائد اضافی بینک پلیٹ فارم پر آن بورڈہونے کے عمل میں ہیں۔ فی الحال، چھ کرنسیاں بشمول عرب خطے کی چار – متحدہ عرب امارات درہم، سعودی ریال، مصری پاؤنڈ اور اردنی دینار – اور امریکی ڈالر اور یورپی سنگل کرنسی یورو اس پلیٹ فارم کا حصہ ہیں، جو حقیقی وقت میں فنڈز کی منتقلی کو لاگت سے مؤثر طریقے سے پروسیس کی جا رہی ہیں۔
بونا کے سی ای او مہدی منا نے کہا کہ آج سرحد پار ادائیگیوں میں سست روی، شفافیت کی کمی اور رسائی میں دشواری سے متعلق چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بونا کا کلیدی مقصد عرب خطے پر خاص توجہ مرکوز کرتے ہوئے ان تمام چیلنجوں کو حل کرنا ہے تاکہ خطے کے اندر اقتصادی انضمام کو بڑھایا جا سکے اور عرب ممالک کی معیشتوں کو بااختیار بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ بونا حکومت سے حکومت، حکومت سے شہریوں، افراد سے افراد اور ترسیلات زر کی ادائیگیوں کا احاطہ کرتا ہے۔ پلیٹ فارم فی الحال ہر ماہ ہزاروں ادائیگیوں پر کارروائی کر رہا ہے۔ہمارامقصد تیزی سے آگے بڑھنا ہے۔ چنانچہ اس سال کے آخر تک یا اگلے سال کے شروع تک، ہم ہر ماہ لاکھوں کی ادائیگیوں تک پہنچ جائیں گے۔