لاہور(پاک ترک نیوز) چیف جسٹس کو دھمکیاں دینے کے معاملے پر نائب امیر ٹی ایل پی ظہیر الحسن شاہ کو گرفتار کرلیا گیا
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو دھمکیاں دینے کے معاملے پر پولیس نے ٹی ایل پی کے نائب امیر ظہیر الحسن شاہ کو اوکاڑہ سے گرفتار کرلیا۔ ظہیر الحسن شاہ اوکاڑہ میں نامعلوم مقام پر چھپے ہوئے تھے۔
اس سے قبل چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جان سے مارنے کی دھمکی پر ٹی ایل پی کے نائب امیر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے نائب امیر پیر ظہیر الحسن شاہ کے خلاف تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں ایس ایچ او حماد حسین کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ، مذہبی منافرت، فساد پھیلانے، عدلیہ پر دباؤ ڈالنے، اعلیٰ عدلیہ کو دھمکی، کار سرکار میں مداخلت اور قانونی فرائض میں رکاوٹ ڈالنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ وزیر دفاع اور وزیر وفاقی منصوبہ بندی نے آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیف جسٹس کو قتل کی دھمکیوں پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ ریاست قتل کے فتوے برداشت نہیں کرے گی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف شرانگیز گفتگو کی گئی۔ سوشل میڈیا پر عوام کو قتل پر اکسانے کی کوشش کی گئی۔ ایسی باتوں کی اجازت دی گئی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریاست پوری طاقت سے ایسے فتووں کا جواب دے گی۔
وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قتل کے فتوے جاری کرنے کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں۔کسی کے قتل کا فتویٰ دینے کا اختیار کسی کے پاس نہیں ہے۔ عقیدہ ختم نبوت کے بغیر دین نامکمل ہے۔ قتل کے فتوے جاری کرنے کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں ایسا کرنے والوں کو روکیں گے۔