قرب قیامت کی نشانی۔زمین کی اندرونی دھاتی گیند نے الٹی طرف گھومنا شروع کر دیا

نیویارک (پاک ترک نیوز)
نئی تحقیق نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ زمین کے اندرونی مرکز کی گردش کئی دہائیوں سے طویل پیٹرن کے حصے کے طور پر سست ہو رہی ہے۔اور اس سست روی کے نتیجے میں زمین کی اندر دھاتی گیند نے الٹی گردش شروع کر دی ہے۔
زمین کے اندر گہرائی میں ایک ٹھوس دھاتی گیند ہے جو ہمارے گھومتے ہوئے سیارے سے آزادانہ طور پر گھومتی ہےاور اس کی حرکات آج تک اسرار میں ڈوبی ہوئی ہیں۔1936 میں ڈنمارک کے ماہر زلزلہ انگے لیہمن کی دریافت کے بعد سے اس اندرونی گیند نے محققین کو متوجہ کیا ہواہے۔ یہ کیسے حرکت کرتی ہے، اس کی گردش کی رفتار اور سمت کیا ہے یہ سب کئی دہائیوں سے جاری بحث کا مرکز ہے۔ شواہد کے بڑھتے ہوئے حجم سے پتہ چلتا ہے کہ حالیہ برسوں میں کور کا گھماؤ ڈرامائی طور پر تبدیل ہوا ہے۔ لیکن سائنس دان اس بات پر منقسم رہے ہیں کہ اصل میں کیا ہو رہا ہے اور اس کا کیا مطلب ہے۔
سائنسدانوں کی پریشانی کا باعث یہ ہے کہ زمین کے گہرے اندرونی حصے کا براہ راست مشاہدہ یا نمونہ کرنا ناممکن ہے۔ ماہرین زلزلہ نے یہ جانچ کر اندرونی کور کی حرکت کے بارے میں معلومات اکٹھی کی ہیں کہ اس علاقے کو پنگ کرنے والے بڑے زلزلوں سے آنے والی لہریں کس طرح برتاؤ کرتی ہیں۔ مختلف اوقات میں کور سے گزرنے والی ایک جیسی طاقتوں کی لہروں کے درمیان تغیرات نے سائنسدانوں کو اندرونی کور کی پوزیشن میں تبدیلیوں کی پیمائش کرنے اور اس کے گھماؤ کا حساب لگانے کے قابل بنایاہے۔
اب سائنس دانوں کی ایک اور ٹیم نے اندرونی کور کی گردش کی شرح کے بارے میں اس مفروضے کے لیے زبردست نئے ثبوت پیش کیے ہیں۔ نئی تحقیق نہ صرف بنیادی سست روی کی تصدیق کرتی ہے بلکہ یہ 2023 کی تجویز کی حمایت کرتی ہے کہ یہ بنیادی تنزلی کئی دہائیوں پر محیط سست اور تیز رفتاری کا حصہ ہے۔جس کے نتیجے میں زمین کی اندرونی دھاتی گیند کی گردش سست سے سست ہوتے ہوئے اب الٹی طرف ہو گئی ہے۔