انقرہ/باکو (پاک ترک نیوز)
ترک صدر رجب طیب اردوان دوبارہ منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران ترک جمہوریہ شمالی قبرص کے ایک روزہ دورے کے بعد آذربائیجان پہنچ گئے ہیں۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف منگل کو دارالحکومت باکو میں ایک سرکاری تقریب میں صدر اردوان کا استقبال کریں گے۔سرکاری ذرائع کے مطابق اپنی باقاعدہ ملاقات میں اردوان اور علیئیف ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید آگے بڑھانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کریں گے اور علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔بعد ازاں دونوں رہنما مشترکہ نیوز کانفرنس بھی کریں گے۔
اس سے پہلے شمالی قبرص کے دورے کے دوران صدر ارسن تاتار کے ہمراہ پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اردوان نے کہا کہ ترک قبرصی کبھی بھی اقلیت نہیں ہوں گے اور ترکیہ انکے حقوق کا تحفظ جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ اگرقبرصی فریقین کو مذاکرات کی میز پر واپس آنا ہے تو یہ شمالی قبرص کو تسلیم کئے جانے کے ذریعے ہوگا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم ترکیہ اور شمالی قبرص کی ترک جمہوریہ کے حقوق اور مفادات کا پختہ دفاع کرتے رہیں گے۔ترکیہ کا روڈ میپ واضح ہے انقرہ چاہتا ہے کہ بحیرہ ایجیئن "امن کا سمندر” بنے۔اردوان نے کہا کہ ترک قبرص کی کوششوں کے باوجود، یونانی فریق کی ہٹ دھرمی اور مسائل کے پر امن حل میں عدم دلچسپی کی وجہ سے نصف صدی سے زیادہ وقت ضائع ہو چکا ہے۔اور اب کوئی بھی مزید 50 سال کھونے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
تاتار کے ساتھ ملاقات کےحوالے سے صدر اردوان نے کہا کہ انہوں نے دو طرفہ تعلقات ، قبرص اور مشرقی بحیرہ روم کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیاہے۔