واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکہ کی بری فوج اور میرینز ملک کی تاریخ میں پہلی بار منظور شدہ لیڈر کے بغیر کام کرنے پر مجبور ہیں کیونکہ سینیٹ نے بری فوج کے نئے سربراہ کی منظوری نہیں دی۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ فوج کے پاس سینٹ سے منظور شدہ لیڈر نہیںہے۔ اس کی وجہ یہ بنی کہ سینٹ میں ایک ریپبلکن سینیٹر نے فوجی نامزدگیوں کو روک دیا ہے۔ اس صورت حال پر فوجی رہنماؤں نے کہا کہ اس اقدام سے افسروں کے اپنے عہدوں پربرقرار رہنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچے گا۔
آرمی کے ریٹائر ہونے والے چیف آف سٹاف جنرل جیمز میک کونول نے جمعہ کو کمان چھوڑ دی تھی۔ پینٹاگون نے کہا کہ یہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو گا کہ امریکی فوج کی دو شاخیں آرمی اور میرین کور ایسی ہوں گی جن کے لیڈر تصدیق شدہ نہیں ہوں گے۔
ریپبلکن سینیٹر ٹومی ٹوبرویل، جو الاباما کی نمائندگی کرتے ہیں، نے سینکڑوں فوجی نامزدگیوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا ہے۔ ٹومی ٹوبرویل نے کہا ہے کہ پینٹاگون سروس ممبران اور ان کے زیر کفالت افراد کے سفری اخراجات کو پورا کرنے کے لیے حکومتی فنڈنگ کا غلط استعمال کر رہا ہے۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے جمعہ کو ایک تقریب کے دوران کہا کہ سلامتی کی خطرناک صورت حال میں امریکہ اپنے تصدیق شدہ فوجی رہنماؤں کی منظم اور فوری منتقلی کا مطالبہ کرتا ہے۔ عظیم ٹیموں کو عظیم لیڈروں کی ضرورت ہوتی ہے ۔ جنرل رینڈی جارج قائم مقام چیف آف سٹاف کے طور پر کام کریں گے۔
یاد رہے امریکی میرین کور اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ جولائی کے اوائل سے سینیٹ سے تصدیق شدہ لیڈروں کے بغیر ہے۔