نیو یارک (پاک ترک نیوز) ڈونلڈ ٹرمپ جب مین ہٹن کی عدالت میں ایک بالغ اسٹار کو رقم کی ادائیگی کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے پیش ہوئےتووہ پہلے سابق امریکی صدر بن گئے ہیں جن کے خلاف ایک فوجداری کیس میں مقدمہ چلنے والا ہے۔
گذشتہ روزاپنا نیلے رنگ کا سوٹ اور سرخ ٹائی پہنے ہوئے 77سالہ ٹرمپ اپنے وکلاء کے ساتھ دفاعی میز پربے تاثر چہرے کے ساتھ بیٹھے تھے جب فوٹوگرافروں نے ان کی تصویر کھینچی۔
جسٹس جوآن مرچن، جو مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں تقریباً آدھے گھنٹے بعد کمرہ عدالت میں داخل ہوئے۔
فوجداری نوعیت کی وجہ سےٹرمپ کی مقدمے میں شرکت ناگزیر ہے۔ جس کےمئی تک جاری رہنے کی توقع ہے۔ مقدمے کے باقاعدہ آغاز سے پہلے جیوری کا انتخاب ہو گا جس کے لئے مین ہٹن کے رہائشیوں میں سے 12 جیوری ممبران اور چھ متبادلوں کے انتخاب میں تقریباً ایک ہفتہ لگنے کی توقع ہے۔ جس کے بعد مقدمہ شروع ہونے پرگواہوںکے بیانات کا سلسلہ شروع ہوگا۔
اس مقدمے میںنیو یارک کے ریاستی استغاثہ نے سابق صدر پر 2016کی صدارتی مہم کے ختم ہونے والے دنوں میں 130,000ڈالر کی ادائیگی کو چھپانے کے لیے جھوٹے ریکارڈ کا الزام لگایا ہے تاکہ بالغ فلم اسٹار سٹورمی ڈینیئلز کی 2006 کے جنسی تصادم کے بارے میں خاموشی اختیار کی جا سکے۔ ٹرمپ نے ایسے کسی بھی تعلق سے انکار کیا ہے۔
اس نے گزشتہ سال نیویارک کی ریاستی عدالت میں مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کی طرف سے لائے گئے مقدمے میں کاروباری ریکارڈ کی جعل سازی کے 34 الزامات میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی تھی۔اگرچہ اس کیس کو ان چار مجرمانہ استغاثوںمیں سے سب سے کم نتیجہ خیز سمجھا جاتا ہے جن کا ٹرمپ کو سامنا ہے۔ تاہم کچھ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ 5 نومبر کے انتخابات سے پہلے یہ واحد مقدمہ ہے جسکے آغاز کی ضمانت دی جا سکتی تھی۔