برلن (پاک ترک نیوز) جرمنی نے ’انتہا پسندی‘، ایران اور حزب اللہ سے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے مسلم گروپ پر پابندی عائد کردی۔
جرمنی نے ایک مسلم مذہبی تنظیم کو کالعدم قرار دے دیا ہے جس پر "انتہا پسندی” اور ایران اور حزب اللہ کی حمایت کرنے کا الزام ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ اور کمیونٹی نے بدھ کے روز اسلامک سینٹر ہیمبرگ (IZH) اور اس کے قومی ملحقہ اداروں پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے اس کے مشن کو "آئین کے خلاف” قرار دیا۔
وزیر داخلہ نینسی فیزر نے ایک بیان میں کہا، "آج، ہم نے [IZH] پر پابندی لگا دی، جو جرمنی میں اسلام پسند، انتہا پسند، مطلق العنان نظریے کو فروغ دیتا ہے۔”
"یہ اسلامی نظریہ انسانی وقار، خواتین کے حقوق، ایک آزاد عدلیہ اور ہماری جمہوری حکومت کے خلاف ہے۔”
اس نے دعویٰ کیا کہ گروپ اور اس کی "ذیلی تنظیمیں” حزب اللہ کی حمایت کرتے ہیں اور "جارحانہ سام دشمنی پھیلاتے ہیں”۔ جرمنی نے 2020 میں مسلح لبنانی گروپ کو "دہشت گرد” تنظیم قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دیا تھا۔
اس کی وزارت نے یہ بھی الزام لگایا کہ یہ گروپ "ایران کے ‘سپریم لیڈر’ کے براہ راست نمائندے کے طور پر کام کرتا ہے” اور "آزاد اور جمہوری آئینی نظام سے باہر” جرمنی میں اسلامی انقلاب کے قیام کے مفادات میں کام کرتا ہے۔