برلن (پاک ترک نیوز) جرمنی کے 40ہزار میں سے 5ہزار سے زائد آٹو بہان پل خستہ حالی کا شکار ہو چکے ہیں ۔ان کی فوری مرمت کی اشد ضرورت ہے تاہم ان کی مرمت کیلئے فنڈز کی کمی آڑے آ رہی ہے۔
مئی 2024 کے آخر میں موسلٹل پل ایک غیر معمولی نظارے دیکھنے کو ملا تھا ۔ چوبیس روشن سرخ ٹرک 136 میٹر (446 فٹ) کی اونچائی پر چوڑے آٹوبہن پل کے وسط میں ایک ساتھ کھڑے تھے۔ 960 ٹن کا بوجھ یہ جانچنے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا کہ 50 سے زائد سال پرانا ڈھانچہ جو اب بری طرح بوسیدہ اور خراب ہو چکا ہے، اب بھی کتنا برداشت کر سکتا ہے۔
2023 کے اوائل میں، تقریباً 1 کلومیٹر طویل پل کے سٹیل ڈھانچے میں دراڑیں دریافت ہوئیں۔ ٹیسٹ کے نتائج کا ابھی بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
موسلٹل پل کوئی الگ تھلگ معاملہ نہیں ہے۔ جرمنی میں ملک کے آٹوبانوں کے ساتھ 40,000 پلوں میں سے 5,000 کی حالت اتنی خراب ہے کہ انہیں فوری طور پر مرمت کی ضرورت ہے۔ تمام پلوں کا باقاعدگی سے معائنہ کیا جاتا ہے اور ان کی ساختی حالت کی بنیاد پر گریڈ تفویض کیے جاتے ہیں۔
آدھے سے زیادہ آٹوبان پل 1985 سے پہلے بنائے گئے تھے، بشمول سابق مغربی جرمنی میں زیادہ تر بڑے وادی پل۔ چونکہ انہیں کم ٹریفک اور ہلکی گاڑیوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، اس لیے پل اب اتنے زیادہ لوڈ ہو چکے ہیں کہ بہت سے ٹوٹ پھوٹ کے آثار دکھا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، حالیہ برسوں میں ان کو برقرار رکھنے کے لیے بہت کم کام کیا گیا ہے۔
ان سب کی ایک ہی وقت میں تزئین و آرائش ممکن نہیں۔ وفاقی وزیر ٹرانسپورٹ وولکر وِسنگ نے اسے ایک نسلی اقدام قرار دیا ہے اور وہ ہر سال تقریباً 400 پلوں کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے 2022 میں برلن میں پہلی "برج سمٹ” کے بعد کہاکہ ہم پلوں کی جدید کاری سے نمٹنے کے لیے نئی ترجیحات طے کر رہے ہیں تاکہ حکمت عملی اور انتہائی سمجھداری سے کام لیا جا سکے۔
ایسا کرنے کے لیے، تزئین و آرائش اور نئی تعمیر کو تیز کرنے کے لیے منصوبہ بندی، طریقہ کار اور ہم آہنگی کو آسان بنانے کی ضرورت ہوگی۔ ترجیحات کا تعین کرتے وقت ایک اہم سوال خستہ حال پل کو اب بھی کب تک استعمال کیا جا سکتا ہے؟ رفتار کی حد مقرر کرنا اور اسے بھاری گاڑیوں کے لیے بند کرنا ایک پل کی زندگی کو بڑھا سکتا ہے، لیکن اس قسم کی پابندیاں بھی اچانک گرنے سے انکار نہیں کر سکتیں۔
2021 کے اواخر میں، نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی ریاست میں رحمدے پل کو اتنا نقصان پہنچا کہ اسے گرنے کے خطرے کی وجہ سے بند کرنا پڑا۔ اسے بالآخر 2023 میں منہدم کر دیا گیا اور نئی تعمیر جاری ہے۔ پہلا حصہ جلد از جلد 2026 تک مکمل نہیں کا امکان نہیں ہے ۔
یاد رہے کہ جرمنی میں آٹو بہان ہائی وے دنیا کی واحد موٹروے ہے جہاں پر سپیڈ کی کوئی قید نہیں ہے ۔یہاں جس مرضی رفتار سے سفر کیا جا سکتا ہے ۔