غزہ (پاک ترک نیوز)
حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیل نے پانچ دنوں میں جتنے فلسطینیوں کو رہا کہا ہے ۔تقریباً اتنے ہی لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کی انجمنوں کے بیان کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جمعہ کو شروع ہونے والی جنگ بندی کے پہلے پانچ دنوں میں اسرائیل نے 180 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جن میں 132بچے اور 48خواتین شامل تھیں۔جبکہ انہی پانچ دنوںکے دوران اسرائیل نے مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے سے کم از کم 143 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔
فلسطینی تنظیموں کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیل کا فلسطینی علاقوں پر قبضہ ہے گرفتاریاں نہیں رکیں گی۔ لوگوں کو اس کو سمجھنا چاہیے کیونکہ یہ فلسطینیوں کے خلاف قبضے کی مرکزی پالیسی ہے۔جس کے ذریعےکسی بھی قسم کی مزاحمت کو محدود کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ روزانہ کی مشق ہےیہ صرف 7 اکتوبر کے بعد نہیں ہوا ہے۔ہمیں درحقیقت ان دنوں میں مزید لوگوں کی گرفتاری کی توقع تھی۔
اسرائیل اب تک غزہ کی پٹی میں 15000 سے زیادہ فلسطینیوں کوشہید کر چکا ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔پیر کو اصل چار روزہ جنگ بندی میں مزید دو دن کی توسیع کی گئی تھی جس کے دوران مزید 60 فلسطینیوں اور 20 ا سرائیلی قیدیوںکی رہائی کاسلسلہ جاری ہے۔
مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر اسرائیل کے 56 سالہ فوجی قبضے کے کے دوران یہ معمول ہے کہ اسرائیلی فورسز فلسطینیوں کے گھروں پر رات کے وقت چھاپے مارتی ہیں۔ اور عام دنوں میں 15 سے 20 افراد کو گرفتار کر کے لے جاتی ہیں۔