اسلام آباد(پاک ترک نیوز) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا مطالبہ کر دیا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان نئے بجٹ اور نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کا کل سے آغاز ہو چکا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے آئندہ مالی سال میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور گردشی قرض کی روک تھام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گردشی قرض 2300 ارب روپے تک روکا جائے، بجلی کی قیمتوں اور مختلف حوالوں سے دی جانے والی سبسڈیز بتدریج ختم کی جائیں۔
آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا کہ گردشی قرضے کو روکنے کیلئے اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن بھی اہم ہے، جنوری 2024 تک 976 ارب روپے کی سبسڈی میں سے ایک تہائی فیصد دی جا چکی ہے، ٹیرف ڈیفریشیئل اور دیگر کی مد میں 249 ارب روپے کی سبسڈی ختم کی جائے۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا کہ پی ایچ ایل سٹاک اور بجلی پیداوار سے متعلق بقایا جات کی مد میں 255 ارب روپے بھی بتدریج ختم کئے جائیں، بقایا جات اور جرمانوں کی اضافی سبسڈی کے 125 ارب روپے کا بھی خاتمہ کیا جائے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے مزید کہا گیا کہ سبسڈیز ختم کر کے گردشی قرضے کو 2300 ارب روپے تک محدود کیا جا سکتا ہے، بجلی چوری کے خلاف کوشش جاری رکھنے سے بھی گردشی قرضے کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے گا۔