غزہ میں ایک ماہ کی اسرائیلی بمباری میں روس یوکرین جنگ سے زیادہ شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، عالمی میڈیا

لندن (پاک ترک نیوز)
غزہ پر ایک ماہ تک جاری رہنے والے اسرائیلی حملوں میں 620 دن پہلے روس اور یوکرین کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے زیادہ شہری مارے گئے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس میں 7 اکتوبر سے غزہ میں شہری ہلاکتوں اور 24 فروری 2022 سے روس-یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد ہونے والی ہلاکتوں ایک موازنہ مرتب کیا گیا ہے۔جس کے مطابق محصور فلسطینی انکلیو میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 10665 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 4,104 بچے اور 2,641 خواتین شامل ہیں اور کم از کم 24,000 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے اور یروشلم میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں نے گزشتہ 31 دنوں کے دوران 155 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔ جبکہ 8 اکتوبر 2023 تک روس کے ساتھ جنگ کے آغاز سے اب تک یوکرین میں کل 9,806 شہری مارے جا چکے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ گزشتہ ماہ کے دوران غزہ میں یوکرین کے مقابلے میں اس وقت کے 20 گنا سے زیادہ شہری جاں بحق ہوئے ہیںجو اسرائیل کے حملوں کی شدت کو نمایاں کرتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میںشہیدہونے والے فلسطینیوں میں سے 40 فیصد سے زیادہ بچے ہیں۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ غزہ میں ہر گھنٹے میں تقریباً پانچ بچےشہید کئے جا رہے ہیں۔
برطانیہ میں قائم این جی او سیو دی چلڈرن نے انکشاف کیا ہے کہ صرف گزشتہ تین ہفتوں میں فلسطین میں جاں بحق ہونے والے کم سن بچوں کی تعداد 2020، 2021 اور 2022 میں دنیا بھر میں تنازعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔