ضمنی انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج، مسلم لیگ ن بھاری اکثریت سے کامیاب

لاہور(پاک ترک نیوز) قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں پر پولنگ کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہو گئے جن پر مسلم لیگ (ن) نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ہے جبکہ لاہور میں (ن) لیگ اور اتحادیوں نے کلین سویپ کیا ہے۔
قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔
قومی اسمبلی نشستوں کیلئے پنجاب کے 2، خیبر پختونخوا کے 2 اور سندھ کے ایک حلقے میں ضمنی انتخابات ہوئے دوسری جانب صوبائی اسمبلیوں کی جن نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے ان میں پنجاب اسمبلی کی 12، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی کی 2، 2 نشستیں شامل ہیں۔پی بی 50 (قلعہ عبداللہ) کے تمام حلقوں میں بھی اسی روز دوبارہ پولنگ ہوئی۔
این اے 8 باجوڑ میں مسلم لیگ ن کے شہاب الدین خان، سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر خان، پیپلز پارٹی کے سید اخونزادہ چٹان اور آزاد امیدوار مبارک زیب ایک دوسرے کے مدمقابل ہوئے، آزاد امیدوار مبارک زیب 67231 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر خان 42372 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان میں سنی اتحاد کونسل کے فیصل امین گنڈا پور اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے رشید خان کنڈی کے درمیان مقابلہ ہوا، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے فیصل امین گنڈاپور 56995 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ رشید خان 9533 ووٹ لے سکے۔
این اے 119 لاہور 3 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار علی پرویز ملک اور سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق میں مقابلہ ہوا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق علی پرویز ملک 61 ہزار 86 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق 34 ہزار 197 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 132 قصور 2 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ملک رشید احمد اور سنی اتحاد کونسل کے سردار محمد حسین ڈوگر ایک دوسرے کے مدمقابل ہوئے، ملک رشید احمد 146849 ووٹ لیکر جیت گئے جبکہ سردار محمد حسین ڈوگر 90980 ووٹوں کے ساتھ پیچھے رہے۔
این اے 196 قمبر شہداد کوٹ 1 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار خورشید احمد جونیجو اور تحریک لبیک کے محمد علی نے الیکشن لڑا، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے خورشید احمد جونیجو 91581 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، تحریک لبیک کے محمد علی 2763 ووٹ لے سکے۔
پی پی22 چکوال، تلہ گنگ میں مسلم لیگ ن کے امیدوار فلک شیر اعوان جبکہ سنی اتحاد کونسل کے محمد نثار احمد میں مقابلہ ہوا، فلک شیر اعوان 58845 ووٹ لیکر کامیاب جبکہ ان کے مد مقابل سنی اتحاد کونسل کے حکیم نثار احمد 49970 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی32گجرات سے مسلم لیگ ق کے موسیٰ الٰہی کامیاب قرار پائے۔

پی پی 32 گجرات کے  تمام 168 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ق کے موسیٰ الٰہی 63536 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

سنی اتحاد کونسل کے پرویزالٰہی 18327 ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے۔ موسیٰ الٰہی چوہدری شجاعت کے بھائی سابق وجاہت حسین کے بیٹے ہیں۔

پی پی 36 علی پور چٹھہ سے (ن) لیگ کے عدنان افضل چٹھہ اور سنی اتحاد کونسل کے محمد فیاض چٹھہ میں جوڑ پڑا، ن لیگ کے عدنان افضل چٹھہ 74779 ووٹ لے کر جیت گئے ان کے مد مقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار فیاض چٹھہ 58682 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہے۔
پی پی 54 نارووال 1 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار احمد اقبال چودھری اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار اویس قاسم میں مقابلہ ہوا، غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار احمد اقبال چودھری 59234 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے اویس قاسم 45762 ووٹ لیکر ہار گئے۔
پی پی 93 بھکر 5 سے ن لیگ کے سعید اکبر خان اور سنی اتحاد کونسل کے سکندر احمد خان، آزاد امیدوار افضل خان میں جوڑ پڑا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق سعید اکبر خان 60258 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، ان کے مدمقابل آزاد امیدوار افضل خان 58845 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 139 شیخوپورہ 4 سے مسلم لیگ ن کے رانا افضال حسین کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار اعجاز حسین سے ہوا، غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے رانا افضال حسین 48347 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، سنی اتحاد کونسل کے اعجاز حسین 31262 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔
پی پی 147 لاہور 3 سے ن لیگ کے امیدوار محمد ریاض کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ محمد خان مدنی سے ہوا، غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد ریاض نے 31841 ووٹ لیکر میدان مار لیا، ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل محمد خان مدنی 16548 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 149 لاہور 5 سے آئی پی پی کے امیدوار اور مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ محمد شعیب صدیقی کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار ذیشان رشید سے ہوا، محمد شعیب صدیقی 47722 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، سنی اتحاد کونسل کے امیدوار حافظ ذیشان رشید 26200 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔
پی پی 158 لاہور 14 سے ن لیگ کے امیدوار چودھری محمد نواز کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے مونس الہٰی سے ہوا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے امیدوار چودھری محمد نواز 40165 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے مونس الہٰی 28018 ووٹ لیکر ہار گئے۔
پی پی 164 لاہور 20 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار راشد منہاس اور سنی اتحاد کونسل کے محمد یوسف میں جوڑ پڑا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق رانا راشد منہاس 31499 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمد یوسف 25781 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔
پنجاب کے صوبائی حلقہ 266 صادق آباد کے 138 پولنگ سٹیشنز کا غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے ممتاز علی چانگ 44052 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ مسلم لیگ (ن) کے صفدر 26535 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی پی 290 ڈیرہ غازی خان 5 سے ن لیگ کے امیدوار علی محمد لغاری، سنی اتحاد کونسل کے سردار محمد محی الدین کھوسہ اور پیپلز پارٹی کے منیر احمد جلبانی بلوچ میں مقابلہ ہوا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے امیدوار علی محمد خان لغاری 62484 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، سنی اتحاد کونسل کے محمد محی الدین کھوسہ 23670 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔
خیبرپختونخوا کے حلقہ پی کے 22 باجوڑ کے مکمل پولنگ سٹیشن کے نتائج موصول ہو گئے جس کے مطابق آزاد امیدوار مبارک زیب 19345 ووٹ لیکر کامیاب جبکہ جماعت اسلامی کے عابد خان 8632 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی کے 91 کوہاٹ 2 میں سنی اتحاد کونسل کے داؤد شاہ، جماعت اسلامی کی صفیہ بانو اور آزاد امیدوار امتیار شاہد میں مقابلہ ہوا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے داؤد شاہ 23496 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، ان کے مدمقابل آزاد امیدوار امتیاز شاہد قریشی 16 ہزار 518 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔
پی بی 20 خضدار 3 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار ثنا اللہ، بی این پی کے میر جہانزیب مینگل اور آزاد امیدوار میر شفیق الرحمان مینگل میں جوڑ پڑا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق بی این پی کے میر جہانزیب مینگل 30455 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، آزاد امیدوار میر شفیق الرحمان مینگل 14311 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔
پی بی 22 لسبیلا سے ن لیگ کے امیدوار محمد زرین خان مگسی، آزاد امیدوار شاہ نواز حسن میں مقابلہ ہوا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد زرین خان مگسی 49777 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، ان کے مدمقابل شاہ نواز حسن 3869 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی بی 50 قلعہ عبداللہ سے جے یو آئی کے حاجی محمد نواز کاکڑ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے میر وائس خان اچکزئی اور عوامی نیشنل پارٹی کے انجینئر زمرک خان میں مقابلہ ہوا، میر وائس خان اچکزئی آگے ہیں جبکہ انجینئر زمرک خان دوسرے نمبر پر ہیں۔
لاہور سمیت ضمنی الیکشن والے حلقوں میں انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر معطل رہی۔
لاہور، شیخوپورہ، قصور، ڈی جی خان، تلہ گنگ، گجرات میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رہی، علی پور، ظفر وال، بھکر، چکوال، صادق آباد، علی پورچٹھہ، کوٹ چٹھہ میں بھی موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔
الیکشن کمیشن کی درخواست پر وفاقی حکومت نے ضمنی انتخابات کے موقع پر سول آرمڈ فورسز اور فوج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی، رپورٹس کے مطابق پولیس سکیورٹی پہلے، سول آرمڈ فورسز دوسرے جبکہ پاک فوج کے اہلکار تیسرے حصار میں فرائض انجام دیتے رہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے حکم پر ضمنی انتخابات 2024ء کیلئے الیکشن مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا تھا، سینٹر میں عوام کو الیکشن کے حوالے سے رابطہ کرنے اور شکایات درج کرانے کی سہولت دی گئی تھی۔

 

@byelecations#elecation#Lahore#na#pakturknes#pb#pmln#pp#suniattehad