آر اے شمشاد
شائقین کرکٹ کو ورلڈ کپ سے بھی زیادہ اگر کسی میچ کا انتظارہوتا ہے تو وہ ہے پاک بھارت مقابلہ ،نہ صرف برصغیر بلکہ دنیا بھر میں جہاں کرکٹ شائقین موجود ہیں وہ اس مقابلے کو دیکھنے کیلئے پلاننگ کئی ماہ سے شروع کردیتے ہیں ایسے میں ایشین کرکٹ کونسل اور بھارتی بورڈز کے رویے ناقابل فہم ہی کہے جا سکتے ہیں ۔
ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے تیسرے اور اہم میچ میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت مد مقابل ہیں تاہم بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث شائقین کرکٹ کا اس دلچسپ مقابلے سے محروم ہونے کا خطرہ ہے۔سپرفور مرحلے سے قبل بھی پہلے مرحلے میں روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ بارش کے باعث بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہو گیا تھا ۔
سپر فور مرحلے کے آغاز سے قبل ہی محکمہ موسمیات کی جانب سے فائنل سمیت ایشیا کپ کے متعدد میچز میں بارش کی پیشگوئی کردی تھی ۔
ایشیا کپ کے سُپر فور مرحلے میں بھارت نے 24.1اوورز میں دووکٹوں کے نقصان پر 147رنز بنائے تھے ۔ویرات کوہلی 8 اور کے ایل راہول 17 رنز بناکر کریز پر موجود تھے۔ شبمن گِل 58 جبکہ کپتان روہت شرما 56رنز بناکر پویلین لوٹ چکے تھے ۔بارش کے باعث میچ روکنا پڑا تھا۔ کولمبو میں مسلسل بارش کے باعث میچ آفیشلز کی جانب سے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اعلان کے مطابق ریزرو ڈے پرمیچ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، انکا کہنا تھا کہ ابتداء میں کوشش کریں گے جلد وکٹیں لیکر بھارت کو پریشر میں لائیں۔
سری لنکن محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان بھارت میچ کے دوران آج بھی 80 فیصد بادل برسنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ تاہم اس وقت کولمبو میں گہرے بادلوں اور سورج کی آنکھ مچولی جاری ہے۔
پاکستان اس ایونٹ کا میزبان ہے، بھارت نے حسب توقع رنگ میں بھنگ ڈالتے ہوئے دورے سے انکار کیا تو ہائبرڈ ماڈل سامنے لایا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے متحدہ عرب امارات کو بطور متبادل وینیو پیش کیا لیکن پھر بھارتی کرکٹ بورڈ تاویل پیش کی کہ یو اے ای گرمی بہت ہے، ہمارے کھلاڑی انجرڈ نہ ہو جائیں، انھوں نے سری لنکا میں انعقاد پر زور دیا، جے شاہ ایشین کرکٹ کونسل کے بھی سربراہ ہیں،انھوں نے پی سی بی پر دباؤ ڈالتے ہوئے میچز سری لنکن گراؤنڈز میں منتقل کرا لیے، ظاہر ہے دیگر بورڈز کی کہاں اتنی ہمت کہ وہ بھارت کے سامنے آواز اٹھاتے، سری لنکا تو خوش ہوا کہ دیوالیہ معیشت کو ڈالرز سے کچھ سہارا ملے گا،البتہ اس میں نقصان کرکٹ کا ہو رہا ہے۔
شائقین کرکٹ دوسری بار بارش کے باعث پاک بھارت مقابلہ دیکھنے میں ناکام رہے ہیں اور بار بار یہی سوال کر رہےہیں کہ آخر کب تک بھارتی ہٹ دھرمی کرکٹ پر غالب آتی رہے گی ۔ دوسری جانب یہ بھی قابل ذکر بات ہے کہ سری لنکا میں موسم کی آنکھ مچولی تو جاری ہی رہتی ہے تاہم اس مہینوں میں سری لنکا سمیت تقریباً پورے ایشیا میں بارشوں کا سیزن ہوتا ہے ۔اب سوال یہ پیدا ہوات ہے کہ ایشیا کپ جیسے بڑے ایونٹ کے انعقاد کے وقت ان باتوں کا خیال کیوں نہیں رکھا گیا ۔
ایشیا کپ کے گروپ میچ میں روایتی حریفوں کے پہلے میچ کیطرح اگر یہ میچ بھی مکمل نہیں ہوتا تو شائقین کرکٹ کوشدید مایوسی ہوگی ۔