لاہور (پاک ترک نیوز)
صوبہ پنجاب میں روڈ سیفٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ایک قابل ذکر پیش رفت میں پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید سافٹ ویئر متعارف کروا نے کے کام کا آغاز کر دیا ہے۔جو پہلے مرحلے میں ان موٹر سائیکل سواروں کی نشاندہی کرے گاجو ہیلمٹ نہ پہن کر حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پرگذشتہ روزجاری کیا گیا بیان عوامی بہبود کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔ بیان کے مطابق مصنوعی ذہانت کے ٹریفک کے بہاؤ سمیت قانون کی خلاف رزیوں کو روکنے کے لئے جدید کیمروں کےذریعے استعمال کو مرحلہ وار آگے بڑھانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ جس کے تحت اب ای۔ چالان کے سلسلے کو بھی تیز تر کیا جائے گا۔ جبکہ یہ کام لاہور سے شروع کردیا گیا ہے اور اب بتدریج دیگر بڑے شہروں سے ہوتے ہوئے صوبے بھر میں پھیلایا جائے گا۔
گزشتہ سال پنجاب کی نگران حکومت نے بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کے جرمانے میں خاطر خواہ اضافہ کیا تھا۔ جرمانے کو 200 س روپے سے بڑھا کر 1000 روپے کر دیا تھا۔ اور اب اسے صوبے بھر میں 2000روپے کیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام ذمہ دارانہ ڈرائیونگ اور سڑکوں پر شہریوں کی حفاظت کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
حال ہی میں چیف ٹریفک آفیسر عمارہ اطہر نے صوبائی دارالحکومت میں ٹریفک خلاف ورزیوں کےخاتمے کے لئے کریک ڈاؤن تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ فعال نقطہ نظر ٹریفک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان کی طرف سے شیئر کیے گئے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ 16,000 سے زیادہ موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ کی خلاف ورزی پر چالان کیے گئے۔