ماسکو(پاک ترک نیوز) روس میں آج سے اسلامی بینکنگ کا آغاز ہوگیا ۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اسلامی بینکاری سے متعلق قانون پر 4 اگست کو دستخط کیے تھے اور آج سے 25 ملین مسلمان آبادی والے ملک میں اسلامی بینکنگ کا آغاز ہوگیا۔
ابتدائی طور پر اسلامی بینکاری مسلم اکثریتی علاقوں تاتارستان، باشکورتوستان، چیچنیا اور داغستان میں شروع کی گئی اور اگر یہ پروگرام کامیاب ہوگیا تو پورے ملک میں نافذ العمل کیا جائے گا۔روس میں مسلم برادری نے صدر کہ شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی بینکاری وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔
خیال رہے کہ روس میں کچھ اسلامی مالیاتی ادارے پہلے سے کام کر رہے تھے لیکن اب پہلی بار اسلامی بینکنگ کا سرکاری سطح پر آغاز کیا گیا ہے۔اسلامی بینکنگ کے آغاز پر مسلم برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انھوں نے صدر ولادیمیر پوٹن کا شکریہ ادا کیا۔
مسلم آبادی کافی عرصے سے اسلامی بینکاری کا مطالبہ کرتی آئی ہے لیکن یوکرین جنگ کے باعث روس کے اقتصادی شعبے پر مغربی ممالک کے دباؤ نے بھی صدر پوٹن کو اسلامی بینکاری شروع کرنے پر مجبور کیا ہے۔
یادرہے کہ اسلامی بینکاری شریعت کے تحت کام کرتی ہے جو سود پر مشتمل لین دین کی سختی سے حوصلہ شکنی کرتی ہے کیوں کہ سود کو رقوم کا غیر منصفانہ تبادلہ سمجھا جاتا ہے۔