دوحہ (پاک ترک نیوز) حماس رہنما اور سابق فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ہانیہ کی نمازجنازہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ادا کردی گئی ۔
اسماعیل ہانیہ کی نماز جنازہ امام محمد بن عبدالوہاب مسجد میں ادا کی گئی ، جس کے بعد انہیں قطر کے شہر لوسیل کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا ۔
حماس رہنما اسماعیل ہانیہ کی نمازِ جنازہ میں شرکت کیلئے ترک وزیرِ خارجہ بھی دوحہ پہنچے جبکہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن بھی اسماعیل ہانیہ کی نمازِ جنازہ میں شرکت کیلئے قطر میں موجود ہیں۔
اس سے قبل قطر کے دارالحکومت میں اسماعیل ہانیہ کا جسد خاکی ان کی رہائش گاہ پہنچا دیا گیا، اسماعیل ہانیہ اور ان کے محافظ وسیم ابو عثمان کی فلسطینی پرچموں میں لپٹی میتیں تہران سے دوحہ ایئرپورٹ پہنچا دی گئیں۔
ان کے ساتھیوں اور رفقا کی بڑی تعداد نے اپنے ہر دلعزیز رہنما اور مجاہد کی میت کا استقبال کیا ، میت کو وصول کرنے کے لیے آنے والے حماس کے رہنما اور اہل خانہ کا ضبط قابل دید تھا، ہر چہرہ پُرعزم تھا اور باوقار طریقے سے اپنے شہید کا استقبال کیا۔
حماس سربراہ کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب تہران میں ان کی رہائش گاہ میں میزائل حملے میں شہید کردیا گیا، ان کی نماز جنازہ کل تہران میں ادا کی گئی، نماز جنازہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پڑھائی۔
نومنتخب ملکی صدر پزشکیان بھی ان کے ہمراہ تھے، اسماعیل ہانیہ کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد ان کی تصاویر والے پوسٹر اور فلسطینی پرچم لیے ہوئے جمع تھے۔
واضح رہے کہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت سے قبل ان کے خاندان کے 70 اراکین اسرائیلی حملوں میں جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان سمیت متعدد ممالک میں اسماعیل ہانیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جبکہ متعدد مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے آج بھی مختلف مقامات پر غائبانہ نماز جنازہ ادا کی ۔
یاد رہے کہ غزہ کی جنگ کی وجہ سے پہلے ہی مشرق وسطیٰ کے خطے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے ، گزشتہ برس 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد غزہ پٹی میں اسرائیل کی بڑی فضائی اور زمینی فوجی کارروائیوں کا آغاز ہوا تھا۔