انقرہ (پاک ترک نیوز)
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ 17برسوں سے غیر قانونی ناکہ بندی کا شکار غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے گزشتہ چھ ماہ میں ڈھائے جانے والے مظالم کی قیمت ادا کرنا پڑے گی ۔
صدر اردوان نےفلسطینی رہنما محمود عباس کو جمعہ کی شب فون کال میں یقین دلایا کہ وہ غزہ پر اسرائیل کے "وحشیانہ حملوں” کے خلاف مضبوطی سے کھڑے رہیں گے۔
جنگ زدہ غزہ کی پٹی 17 سالوں سے اسرائیل کی غیر قانونی ناکہ بندی کی زد میں ہے اور کئی مہینوں سے مسلسل اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہزاروں افرادشہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
ترک صدر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد سمیت تمام ذرائع استعمال کیے جائیں۔ اسرائیل کےخلاف مکمل یکجہتی کے ساتھ لڑنے کی ضرورت ہے۔ یاد رہےکہ صدراردوان غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کے شدید ترین ناقدین میں سے ایک رہے ہیں اور فلسطینی، اسرائیلی اور حماس کے عہدیداروں کے ساتھ بات چیت سمیت فلسطینی کاز کے کٹر محافظ ہیں۔انہوں نے حماس کی مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے اور اسے دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے مغربی موقف کو مسترد کر دیا ہے۔اسی طرح اردوان نے اسرائیل کو ایک "دہشت گرد ریاست” بھی کہا ہے اور اس پر غزہ میں "نسل کشی” کرنے کا الزام لگایا ہے۔