جے ایف۔ 17 لڑاکا طیارے آذربائیجان فضائیہ میں ضم ہو گئے ہیں۔صدر علیئیف

باکو (پاک ترک نیوز)
آذربائیجان کے صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس (پی اے سی)کا تیار کردہ جے ایف۔ 17 لڑاکا طیارہ ملک کی فضائیہ میں "ضم” کر دیا گیا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الیام علیئیف کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں آذربائیجان کی دفاعی نمائش کے ایک حصے کے طور پر، باکو کے حیدر علییف بین الاقوامی ہوائی اڈے پر انہیں جے ایف۔ 17 طیارہ پیش کیا گیا۔صدر کے دفتر اور آذربائیجان کی وزارت دفاع نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ جیٹ طیاروں کو پہلے ہی آذربائیجان کی فضائیہ کے ہتھیاروں میںشامل کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شائع کی جس کی ٹیگ لائن تھی "آذربائیجان جے ایف۔ 17 کا چوتھا آفیشل آپریٹر بن گیا”۔
آذربائیجان کے شائع کردہ "انضمام” کے ریمارک کے علاوہ جامد ڈسپلے پر علیئیف کے طیارے کو دیکھنے کی تفصیل ہے۔ اسے جیٹ کے کاک پٹ میں بیٹھا اور پرواز کے مظاہرے کا مشاہدہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
علیئیف کے جے ایف۔ 17 کے تعامل کے بارے میں پریس کی معلومات واحد انجن والے لڑاکا طیارے کے بلاک III ورژن پر مرکوز ہے۔ جسے چین اور پاکستان نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔
بلاک III کے ساتھ ایک اہم بہتری KLJ-7A کی شکل میں ایک فعال الیکٹرانک طور پر اسکین شدہ سرنی ریڈار کو شامل کرنا ہے، جسے نانجنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس ٹیکنالوجی نے تیار کیا ہے۔جسکا کہنا ہے کہ KLJ-7A بیک وقت درجنوں اہداف کو ٹریک کر سکتا ہے اور جام کرنے کے لیے انتہائی مزاحم ہے۔
جے ایف۔ 17 ایک واحد Klimov RD-93 انجن سے چلتا ہے۔ تاہم اس قسم کو مستقبل میں Guizhou WS-13 Taishan کی شکل میں چینی ساختہ انجن ملنے کا امکان ہے۔
ترقی پذیر ممالک کے لیے کم لاگت کے لڑاکا آپشن کے طور پر پیش کیے جانے کے باوجود جے ایف۔ 17 نے نسبتاً کم غیر ملکی فروخت حاصل کی ہے۔ اور اب تک آذربائیجان کی خبروں سے پہلے اس کے آپریٹرز میںصرف پاکستان، میانمار اور نائیجیریا شامل ہیں۔

#JF-17inductedtoAAF