واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکہ میں 50 فیصد سے زیادہ لوگ نومبر سے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔
گذشتہ روز شائع ہونے والے گیلپ سروے کے مطابقیکم سے20 مارچ کے درمیان کئے گئے سروے کے تازہ ترین نتائج کے مطابق نومبر سے اب تک صیہونی کاروائیوں کو منظور کرنے والوں کی شرح 50فیصد سے کم ہو کر 36فیصد ہو گئی ہے۔ جبکہ 55فیصد امریکی شہریوں نے اسرائیلی کاروائیوں کو نامنظورکیا ہے۔
تقریباً 74 فیصد امریکی بالغوں کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی حماس کی صورتحال کی خبروں کو "قریب سے” مان رہے ہیں۔ جیسا کہ نومبر میں 72 فیصد گیلپ کی پیمائش کی گئی تھی۔ ایک تہائی امریکیوں کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کو "بہت قریب سے” دیکھ رہے ہیں۔
امریکہ کے تینوں بڑے پارٹی گروپ نومبر کے مقابلے میں غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے "کم حمایتی” ہو گئے ہیں، جس میں ڈیموکریٹس اور آزاد دونوں کی منظوری میں 18 فیصد پوائنٹس کی کمی اور ریپبلکنز میں سات پوائنٹ کی کمی شامل ہے۔”آزادوں نے اسرائیلی فوجی کارروائی کے بارے میں اپنے خیالات میں منقسم ہونے سے ہٹ کر اس کی مخالفت کی ہے۔ ڈیموکریٹس جو پہلے ہی نومبر میں بڑے پیمانے پر مخالفت کر رہے تھے۔ اب اس سے بھی زیادہ ہیں۔ ان میں 18فیصد ان کاروائیوں کی منظوری اور 75فیصدنے نامنظوری والے ہیں۔البتہ "ریپبلکن اب بھی اسرائیل کی فوجی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ مگر انکی اکثریت مین کمی آئی ہے اور یہ 71فیصدسے کم ہو کر 64 فیصدپر آگئی ہے۔
یاد رہے کہ اس ہفتے کے شروع میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں غزہ میں ماہ رمضان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ امریکہ نے ووٹ سے پرہیز کیا، بجائے اس کے کہ وہ اپنا ویٹو استعمال کرے جس کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے سینئر مشیروں کا وائٹ ہاؤس کا دورہ منسوخ کر دیا تھا۔