نئی دہلی (پاک ترک نیوز) بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے مرکزی شہر سرینگر کا دورہ کر رہے ہیں ۔جو 2019 میں متنازعہ علاقے کی خصوصی حیثیت کو ختم کیے جانے کے بعد مقبوضہ وادی کا ان کا پہلا دورہ ہے۔
مودی کے دورہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں ،ہزاروں مسلح پولیس اور نیم فوجی دوستوں کو تعینات کیا گیا جبکہ سرینگر میں متعدد نئی چوکیاں بھی قائم کی گئی ہیں ۔ متعدد مقامات کو خاردار تاریں لگا کر بند کردیا گیا جبکہ فٹ سٹیڈم کی جانب جانیوالے راستوں پر گشت بڑھا دیا گیا جہاں نریندر خطاب کریں گے ۔اہلکاروں نے گزرنے والے شہریوں کی سخت تلاشی بھی لی ہے جبکہ بحریہ کے کمانڈوز موٹر بوٹس کے ذریعے دریائے جہلم میں بھی گشت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مودی کی حکومت نے مسلم اکثریتی علاقے کو اس کی خصوصی آئینی حیثیت سے محروم کر دیا، سابق ریاست کو دو خطوں میں تقسیم کر دیا – لداخ اور جموں و کشمیر – جو براہ راست نئی دہلی سے حکومت کرتے تھے۔ زمین پر وراثتی تحفظات اور مقامی باشندوں کو دی گئی ملازمتیں بھی ختم کر دی گئیں۔
اس اقدام پر کشمیریوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہارکیا گیا تھا ۔ یاد رہے کہ مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی جانب سے بھارتی حکومت کو سخت مزاحمت کا سامنا ہے ۔