امریکی کیمپسوں میں 1500 سے زائد فلسطینی حامی طلباء گرفتار: امریکی میڈیا

نیویارک(پاک ترک نیوز)
امریکی یونیورسٹی کیمپس میں فلسطین کے حامی اور اسرائیل مخالف مظاہروں کے آغاز کے بعد سے پولیس نےدوہفتوں کے دوران 1500 سے زائد طلباء اور تعلیمی عملے کو گرفتار کیا ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کریک ڈاؤن اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ بہت سی یونیورسٹیوں کے طلباء نے انتباہ کی خلاف ورزی کی ہے اور اپنے دھرنوں اور کیمپوں میں آگے بڑھ رہے ہیں۔یونیورسٹی اور پولیس کے بیانات پر مبنی میڈیا تحقیقات کے مطابق صرف منگل کو 400 سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا گیا جن میں سے تقریباً 300 کولمبیا یونیورسٹی اور سٹی کالج آف نیویارک میں تھے۔چنانچہ 18 اپریل سے اب تک امریکی کالج اور یونیورسٹی کیمپس میں 1500 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
رپورٹس کے مطابق پولیس پر احتجاجی کیمپوں کو ختم کرنے یا مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی بہت سی ویڈیوز میں پرامن مظاہرین کے خلاف پولیس کی بربریت کو دکھایا گیا ہے۔ جبکہ امریکی حکام اور پولیس نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں خاص طور پر کولمبیا یونیورسٹی میں طلباء کے احتجاج کو دبانے اور گرفتاریوں کے بعد اپنے اقدامات کا دفاع کیا ہے۔نیویارک پولیس کے گشت کے سربراہ جان چیل نے کہا ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی کی عمارت کے اندر اور باہر تقریباً 300 افراد کو گرفتار کیا گیا جسے پیر کی رات مشتعل طلباء نے اپنے قبضے میں لے لیاتھا۔
یاد رہے کہ غزہ کے عوام کی حمایت اور اسرائیلی حکومت کی ہر طرح کی حمایت میں امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے کولمبیا یونیورسٹی میں "غزہ یکجہتی موومنٹ” کے نام سے شروع ہوئے اور یہ ملک بھر کے دیگر کیمپس تک پھیل گیا۔امریکی طلبہ کے بڑھتے ہوئے پرامن اجتماعات اور مظاہروں کا مقابلہ کرنے اور دبانے کے لیے تشدد اور پولیس کے ہتھکنڈوں کے استعمال نے ایک بار پھر آزادی اظہار اور اجتماع کی آزادی کے اصول کے بارے میں امریکی بیانیہ کو بے نقاب کر دیا ہے۔

#california#newyork#PakTurkNews#propalestine#protest#students#washintonAmerica