غزہ (پاک ترک نیوز) اسرائیل نے فیصلہ کیا ہے کہ پچھلے سالوں کی طرح اس سال بھی رمضان المبارک کے آغاز میں مسلمانوں کو مسجدِ اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پچھلے سالوں کی طرح اس مرتبہ بھی رمضان کے پہلے ہفتے کے دوران زیادہ سے زیادہ مسلمان نمازیوں کو مسجدِ اقصیٰ جانے دیا جائے گا۔رمضان کے پہلے ہفتے میں اتنی ہی تعداد میں عبادت گزاروں کو مسجدِ اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی جتنی پچھلے سال دی گئی تھی۔ہر ہفتے سیکیورٹی اور حفاظت کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور اسی کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ہر سال رمضان المبارک میں مسلمانوں کی بڑی تعداد مسجدِ اقصیٰ میں عبادت کے لیے پہنچتی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، اسرائیل نے جنگ کے بعد سے اب تک غزہ میں ظلم وجبر کی نئی مثالیں قائم کر دیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی شہری آبادی کے ساتھ ساتھ اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر گولے برسا دیئے، جبالیہ میں مسجد پر بمباری کے دوران پانچ فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ان شہداء میں بچے بھی شامل ہیں۔
بیت الحم پناہ گزین کیمپ پر صیہونی فوج کے حملوں سے درجنوں فلسطینی شدید زخمی ہوئے جبکہ دیگر پناہ گزین کمپوں پر فائرنگ سے 34 فلسطینی شہید ہو گئے، خان یونس میں ایک ہی خاندان نے 17 افراد جامِ شہادت نوش کر گئے۔
اسرائیلی فورسز نے نابلس میں فائرنگ کر کے 16 سالا نوجوان کو شہید کر دیا، شہداء کی مجموعی تعداد 30 ہزار 717 اور 72 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔