سٹاک ہوم (پاک ترک نیوز)
سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے کہا ہےکہ نیٹو کی رکنیت کے عمل پر ترکیہ کے ساتھ بات چیت بہت اچھی طرح سے چل رہی ہے۔ اور اس ضمن میں ان کے پچھلے ریمارکس کو غلط سمجھا گیا تھا۔
الف کرسٹرسن نے بدھ کے روز دارالحکومت سٹاک ہوم میں صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں اس حقیقت کا مکمل احترام ہے کہ ترکیہ اور نیٹو کے 30 ممالک میں سے ہر ایک رکنیت کی درخواست کی توثیق کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں اپنے اندرون ملک فیصلے کرتے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ترکیہ کے مطالبات پر ان کے سابقہ تبصرے پر "غلط فہمی” پیدا کی گئی۔اتوار کے روز، سویڈش وزیراعظم نے کہا تھاکہ سٹاک ہوم نیٹو میں شمولیت کی درخواست کی منظوری کے لیے انقرہ کی تمام شرائط کو پورا نہیں کر سکتا۔
تاہم کرسٹرسن نے آج کہا کہ وہ توثیق کے بارے میں خود فیصلہ کرنے کے انقرہ کے حق کا احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہاہم نے ترکیہ کو دکھایا ہے کہ ہم وہی کر رہے ہیں جو ہم نے کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
دریں اثنا ایک سماجی ویب سائٹ کے مطابق سویڈش وزیر اعظم نے یہ بھی کہا ہےکہ جب افراد کو انقرہ کے حوالے کرنے کی بات آتی ہے تو سویڈن کیا کر سکتا ہے۔ اس کی قانونی حدود ہیں۔