باکو (پاک ترک نیوز)
نگورنو کاراباخ کی دہائیوں پر محیط آزادی کا خونی خواب ایک باضابطہ فرمان کے ساتھ ختم ہو گیا جس میں اعلان کیا گیا کہ آذربائیجان میں نام نہاد نسلی آرمینیائی ریاست کا سال کے آخر میں وجود ختم ہو جائے گا۔
جمعرات کے روزعلیحدگی پسند علاقے کے رہنما کی طرف سے جاری کردہ یہ حکم نامہ اس اعلان کے چند لمحوں بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ قدیم حریف آذربائیجان کی طرف سے گزشتہ ہفتے کی کارروائی کے نتیجے میں نصف سے زیادہ نسلی آرمینیائی باشندے نقل مکانی کر چکے ہیں۔
باکو کا سریع الحرکت آپریشن 20 ستمبر کو ایک جنگ بندی کے ساتھ ختم ہوا جس میں باغیوں نے غیر مسلح ہو کر دوبارہ انضمام کے مذاکرات میں شامل ہونے کا عہد کیا۔ اس ضمن میں بات چیت کے دو دور ہوئے جب آذربائیجانی افواج نے روسی امن دستوں کے ساتھ طریقہ کار سے علیحدگی پسند ہتھیاروں کے سائلوز کو جمع کرنے اور ان قصبوں میں داخل ہونے کے لیے کام کیا جو 1990 کی دہائی میں اس خطے پر پہلی بار لڑائی کے بعد سے باکو کے کنٹرول سے باہر رہ گئے تھے۔
آذربائیجانی افواج اب سٹیپاناکرت کے کنارے پہنچ گئی ہیں ۔جو باغیوں کا ایک خالی گڑھ ہے جہاں سے علیحدگی پسند رہنما سمویل شکرمانیان نے آخری اپنا فرمان جاری کیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یکم جنوری 2024 تک تمام ریاستی اداروں اور تنظیموں کو ان کی محکمانہ ماتحتی کے تحت تحلیل کر دیں، اور جمہوریہ نگورنو کاراباخ (آرٹسخ) کا وجود ختم ہو جائے گا۔ چنانچہ ناگورنو کاراباخ کی آبادی بشمول جمہوریہ سے باہر کی آبادی اس حکم نامے کے نافذ ہونے کے بعد جمہوریہ آذربائیجان کی طرف سے پیش کردہ دوبارہ انضمام کی شرائط کو قبول کرتی ہے۔