بیروت/دمشق (پاک ترک نیوز)
اسرائیل نے غزہ کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں مخالف فوجوں اور مسلح گروپوںکے خلاف جاری مہم کے ایک حصے کے طور پر شام اور لبنان میں ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نےگذشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شامی فوج سے تعلق رکھنے والے فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ جبکہ اسرائیلی فوجکے لڑاکا طیاروں نے لبنان میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نشانہ بنایا ہے۔پوسٹ میںیہ بھی کہا گیاہے کہ اسرائیلی مسلح افواج اپنے ملک کی خودمختاری کو کسی بھی خطرے کے خلاف کام جاری رکھیں گی۔
اسرائیل کی فوج حزب اللہ کے ساتھ سرحد پار لڑائی میں مصروف ہے اور 7 اکتوبر کو غزہ پر اس کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے شام پر بار بار فضائی حملےکئے جا رہے ہیں۔ جس سے تنازعہ وسیع علاقے میں پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔اسرائیل کی جانب سے تازہ ترین حملے جو پیر، منگل اور بدھ کی شب ہوئے ہیں اسرائیل اور پڑوسیوں کے درمیان کشیدگی میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ جبکہ ان حملوں کا جواز پیش کرتے ہوئے اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں اس کے دشمن ایران سے روابط رکھنے والوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دریں اثنا شام کے سرکاری خبر رساں ادارے کی رپوٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے گولان کی پہاڑیوں کی سمت سےدمشق کے دیہی علاقوں میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم فضائی حملوں میں صرف مادی نقصان ہوا ہے۔جبکہ اس سے قبل الیپو شہر کے نواح میں ایک گاؤں پر فضائی حملہ کیا گیا تھا۔
مزید براں لبنان میں کاناکر قصبے کے قریب ایک پوزیشن کو نشانہ بنایا گیا جس میںحزب اللہ کے ارکان ی موجودگی کا دعویٰ کیا گیا تھا۔جنوبی لبنان کے شہر یارون کے کچھ حصےکلسٹر بم گرائے جانے کے بعد آگ کی زد میں آگئے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ یہ کاروائی، حزب اللہ کے شمالی اسرائیلی گاؤں سریت کے قریب اسرائیلی یونٹوں پر فائرنگ کے دعویٰ کے جواب میں کی تھی۔