ہیلسنکی (پاک ترک نیوز)
روس کی سرحد کے ساتھ نیٹو کی سب سے بڑی مشقوں میں سے ایک نورڈک رسپانس 2024 جاری ہے۔ اس 15روزہ مشق کی میزبانی نیٹو کے نئے اراکین میں سے ایک فن لینڈ کررہا ہے۔ اور اس میں نیٹو کے ممکنہ اراکین سویڈن اور ناروے بھی مہمان نوازی کر رہے ہیں۔
تیرہ ممالک پر محیط اس 15روزہ مشق میں 20,000 سے زیادہ فوجی، 50 سے زیادہ جنگی جہاز اور 110 سے زیادہ طیارے شاملہیں۔ جن میں لڑاکا طیاروں سے لے کر ہیلی کاپٹروں تک سبھی حصہ لے رہے ہیں۔ بیلجیم، کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، اسپین، سویڈن، برطانیہ اور ریاستہائے متحدہ جیسے شریک ممالک اپنے منفرد فوجی ہارڈ ویئر اور اہلکاروں کواس برفانی مشق سے گزار رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق میزبان ملک فن لینڈ اپنےایف۔18اے لڑاکا طیاروں کے بیڑے کو استعمال کررہا ہے۔ فوجی ماہرین کاخیال ہے کہ پانچویں نسل کا لاک ہیڈ مارٹن F-35 لائٹننگ II لڑاکا جیٹ اس مشق میں ایک فعال کردار ادا کر سکتا ہے۔ جس میں ممکنہ طور پر ریاستہائے متحدہ، ڈنمارک، نیدرلینڈز یا برطانیہ کی فضائیہ کے یونٹ شامل ہیں۔ خاص طور پر، ڈنمارک اور نیدرلینڈز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے F-35 کے ساتھ اہم شراکت کریں گے کیونکہ وہ مکمل آپریشنل صلاحیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نورڈک رسپانس2024 مشق نیٹو کی روایتی تربیتی سیریز کا ایک بنیادی حصہ ہے۔ جو روس کی طرف سے ممکنہ خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں۔ دو سال قبل سامنے آنے والے یوکرائنی تنازعے کی روشنی میں اس مشق کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ تربیت میں شامل ممالک کے تعاون پر مبنی کارروائیوں میں نئی فوجی حکمت عملیوں کو شامل کیا جا رہا ہے۔ اورقابل ذکر بات یہ ہے کہ فن لینڈ دنیا بھر میں ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں روسی S-400 طیارہ شکن میزائل سسٹم کی تعیناتی کی حد اس کی روسی سرحد سے کم ترین فاصلہ پرہے۔
فی الحال یورپی جنگ کا منظر نامہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو روس کے شمالی ملٹری ڈسٹرکٹ خاص طور پر سینٹ پیٹرزبرگ کے ارد گرد واقع روسی S-300 اور S-400 یونٹس کو اسکین کرنے کے لیے آزمائشی پروازیں کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کررہاہے۔تاہم بعض ذرائع نے دوہری اسکین صورتحالS-400 اور F-35 باہمی اسکیننگ کرتے ہوئے کے 75% سے زیادہ کے امکان کا تخمینہ لگایا ہے۔ یہ عالمی طور پر تسلیم کیا گیا ہے کہ یوکرین کے مغربی اتحادیوں نے روس کے خلاف اپنی محاذآرائی کے دوران واقعی اس طرح کے اسکین کیے ہیں۔اور اسکی نشاندہی امریکہ سے مزید 9 ایف ۔ 35لڑاکا طیارے خریدنے کی منظوری حاصل کرنے کے دوران سنگاپور کے وزیر دفاع نے اپنی پارلیمنٹ میں کی ۔ جس میں انہوں نے کہا کہ حال ہی میں امریکی ایف ۔35طیارےیوکرین بھر میں روس کے طیارہ شکن میزائلوں کے مقامات کا پتہ لگانے میں مصروف ہیں۔ ااور جمع کردہ ڈیٹا کو نیٹو ممالک کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے۔