اسلام آباد (پاک ترک نیوز)
وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہےکہ سعودی عرب نے اصولی طور پر پاکستان میں ایک سہ فریقی مربوط ریفائنری میں سرمایہ کاری کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جس میں پاکستان اور چین بھی شامل ہونگے۔
مصدق ملک نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہیہ سعودی، چینی اور پاکستانی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک ریفائنری میں سہ فریقی سرمایہ کاری ہو گی۔اور یہ پہلا موقع ہے کہ تینوں ملک ملکر پاکستان میں کسی منصوبے میں سرمایہ لگا رہےہیں جس کی ملکی ضرورت سے زائد تمام مصنوعات کی واپس خریداری کی گارنٹیاں بھی معاہدے کا حصہ ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیرپیٹرولیم نے بتایا کہ ایک مربوط ریفائنری کو عام طور پر "کروڈ ٹو کیمیکل” ریفائنری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جو بنیادی طور پر ڈیزل کے ساتھ کیمیکل تیار کرتی ہے۔ یہ ریفائنری کا نیا تصور ہے اور سعودی سرمایہ کاری مربوط ریفائنری میں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ نئی مربوط ریفائنری "بائی بیک” کے آپشن کے ساتھ قائم کی جائے گی تاکہ یہ فاضل مصنوعات کو عالمی منڈی میں فروخت کرنے کے لیے برآمد کرے۔ وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ سعودی گروپ کے پاس عالمی تیل اور کیمیکل مارکیٹ میں تجارت کرنے کی مہارت اور تجربہ ہے اس لیے اس آپشن پر غور کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی کمپنی جو کہ ریفائنری کی تعمیر اور اسے چلانے میں تجربہ اور مہارت رکھتی ہے۔ اس نئی مربوط ریفائنری کا حصہ ہوگی۔ وزیر نے کہا کہ نئی مربوط ریفائنری میں 10 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری شامل ہے۔ ترقی سے واقف لوگوں کے مطابق چینی کمپنی انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن (ای پی سی) ٹھیکیدار ہوگی اور آپریشن اور دیکھ بھال کا کام بھی کرے گی۔
دریں اثنا تیل کے شعبے سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک مربوط ریفائنری کیمیکل اور ڈیزل مصنوعات تیار کرتی ہے۔ چونکہ پاکستان ایک چھوٹی منڈی ہے اس لیے ملک میں کیمیکلز کی مانگ اتنی زیادہ نہیں ہے۔ لہذا اضافی مقدار کو برآمد کیا جائے گا۔